بہرائچ (یواین آئی): بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) ترجمان راکیش ٹکیٹ نے جمعرات کو کہا کہ ملک غلامی کی طرف جارہا ہے جہاں عوام کی آواز اٹھانے والے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کردیا جارہا ہے۔ ڈی ایم دفتر کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ٹکیٹ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کے چوک کے معاملے میں کہا کہ آخر ان کے پاس کس نے بنوایا، کوئی تو ہے جو انہیں اندر لے کر گیا۔ ہماری ایجنسیاں اتنی کمزور نہیں ہیں ہوسکتا ہے یہ جان بوجھ کر بھی کیا گیا ہو۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے سچائی ملک کے سامنے آنی چاہئے۔
اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پر انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے جو آواز اٹھائے گا وہ معطل ہوجائے گا۔ جو عام آدمی آواز اٹھائے گا جیل جائے گا۔ ایم پی آواز اٹھائے گا تو معطل کیا جائے گا۔ یہ ملک غلامی کی طرف جارہا ہے۔ یہاں حکومت عام لوگوں کی نہیں بلکہ کاروباریوں کی ہے۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی حکومت بنی ہے اور وہاں کا ہرشا جنگل اڈانی گروپ کو دیا جارہا ہے۔ جنگل کاٹے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ قبائلی ہیں جل، جنگل اور زمین کی بات کرتے ہیں انہیں نکسل وادی بتا کر جیل میں ڈالا جارہا ہے۔ ای وی ایم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں بی جے پی کا ہارا ہوا میدوار جیتنے کا سرٹیفکٹ لے کر گیا۔ ای وی ایم سے نہیں بلکہ بغیر ای وی ایم کے الیکشن ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: ریسلر ساکشی ملک نے ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا
یہ بھی پڑھیں: راجوری میں عسکریت پسندوں کے حملے میں تین جوان شہید، کئی زخمی
گنا بقایہ جات کی ادائیگی کے سلسلے میں کسان لیڈر نے کہا کہ کسانوں کو ڈیجیٹل ادائیگی ہونی چاہئے جب ملک ڈیجیٹل کی جانب جارہا ہے تو پھر کسانوں کی بھی ادائیگی ڈیجیٹل طور سے ہونی چاہئے لیکن ملک پر کاروباری حاوی ہیں۔