نئی دہلی: بی ایس پی کے سابق رکن پارلیامنٹ افضال انصاری کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے افضال انصاری کی پارلیامنٹ کی رکنیت بحال کر دی ہے۔ دراصل، گینگسٹر ایکٹ کے تحت افضال انصاری کی سزا پر عبوری روک لگا دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے سنایا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ افضال انصاری کے کیس کی سماعت 30 جون 2024 تک مکمل کر کے فیصلہ سنائے۔ انہوں نے کہا کہ غازی پور لوک سبھا سیٹ پر کوئی ضمنی انتخاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی لینڈ اسکیم کی رقم استعمال کی جا سکتی ہے اور افضال انصاری پارلیامنٹ کی کارروائی میں حصہ لے سکتے ہیں۔
معلوم ہو کہ بی ایس پی رکن پارلیامنٹ افضال انصاری مختار انصاری کے بھائی ہیں۔ اپنی درخواست میں افضال انصاری نے سپریم کورٹ سے 2007 کے گینگسٹر ایکٹ کیس میں ان کی سزا کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ افضال نے عدالت سے راہل گاندھی کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی سزا پر روک لگانے کو کہا تھا۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2023 میں دھماکے کے بعد محمد شامی ‘ارجن ایوارڈ’ کی دوڑ میں شامل
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سابق ایم پی افضال انصاری کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ عدالت کو کیس کے ہر پہلو کو دیکھنا چاہیے، کیونکہ اگر ان کی سزا معطل نہیں کی گئی تو ان کا غازی پور حلقہ انتخاب میں نمائندگی کے بغیر ہو جائے گا۔