غزہ پٹی، (یو این آئی) اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ہفتے کی جنگ بندی ختم ہونے کے فوری بعد جمعہ کو اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے دوبارہ پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملہ شروع کر دیا۔
غزہ کی وزارت داخلہ نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے جنوبی غزہ کو نشانہ بنایا، جس میں خان یونس شہر کے مشرق میں اباسان کمیونٹی آباد ہے۔ ایک اور اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ شہر کے شمال مغرب میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں مسلسل دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور علاقے سے سیاہ دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔
اسرائیل میں بھی غزہ سے ملحقہ تین علاقوں میں سائرن کی آواز سنی گئی اور راکٹ حملوں کا انتباہ دیاگیا۔ علاقے کے لوگوں کو خبردار کیا گیا کہ حماس نے بھی اپنے حملے دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے نئے حملوں کے اعلان اور ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی آج صبح سات بجے ختم ہونے کے صرف آدھے گھنٹے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کر دیے۔ دونوں طرف سے جنگ بندی کی مدت 24 نومبر کو شروع ہوئی تھی اور یہ مدت آج صبح 7 بجے ختم ہو گئی۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے دوبارہ حملے شروع کرنے کے بعد پہلے دو گھنٹے میں غزہ میں کم از کم 21 فلسطینی شہری مارے گئے۔ اس میں شمالی غزہ کے بیت لحیہ میں دو افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ وسطی غزہ میں ماغاجی میں سات، خان یونس میں ایک، حماد شہر میں دو اور رفح میں نو افراد ہلاک ہوئے۔ ان تمام شہریوں کا تعلق جنوبی غزہ کی پٹی سے ہے۔
غزہ کی 23 لاکھ کی بیشتر آبادی اب جنوبی غزہ میں پھنس گئی ہے اور وہاں سے نکلنے کے راستے تلاش کر رہی ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اپنی شروعاتی بمباری کے دوران ہزاروں افراد کو شمالی غزہ سے نقل مکانی کا حکم دیا تھا۔
اسرائیل اور غزہ کے درمیان 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے6000 سے زائد بچوں سمیت کم از کم 15000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔