کویت میں اسرائیل کی حمایت پر ایک اور ہندوستانی نرس ملک بدر

0

کویت: غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھمنے میں نہیں لے رہا ہے، 24ویں روز بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث شہداء کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویتی وزارت داخلہ نے علی الصبح اسپتال میں ملازم ایک ہندوستانی نرس کو فلسطین کے ساتھ تنازع کے دوران اسرائیل کی حمایت کا اظہار کرنے پر ڈی پورٹ کر دیا ہے۔
یہ دوسرا کیس ہے جس میں مظلوم فلسطینیوں کی مخالفت کرنے میں ہندوستانی تارکین وطن شامل ہے، ڈی پورٹ کی گئی نرس نے واٹس ایپ ایپلی کیشن پر اسٹیٹس اپ ڈیٹ کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ اپنی یکجہتی اور ان کے مقصد کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا، جو اسے مہنگی پڑ گئی۔

ہندوستانی نرس نے اپنے پیغام میں مظلوم فلسطینیوں کو دہشت گرد قرار دیا اور اسرائیلی پرچم بھی آویزاں کیا۔ ذرائع کے مطابق نرس نے وکیل بندر المطیری کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد تفتیش کے دوران اسرائیل کی کھلے عام حمایت کرنے کے موقف کو تسلیم کیا، جس کے بعد اسے کویت سے ملک بدر کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی ایک اور واقعے میں وکیل علی حباب الدویخ نے مبارک اسپتال میں ملازمت کرنے والی ایک ہندوستانی نرس کے بارے میں پبلک پراسیکیوشن کو باضابطہ طور پر شکایت جمع کرائی تھی۔
ہندوستان سے تعلق رکھنے والی نرس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بے گناہ فلسطینی شہریوں کی شہادتوں، اسپتالوں پر وحشیانہ بمباری کے اقدامات پر کھلی حمایت کا اظہار کیا گیا تھا۔

ہندوستانی نرس کی جانب سے کئے گئے ان اقدامات کو کویت کے قانونی قوانین اور امیری فرمان کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس نے کویت اور اسرائیل کے درمیان حالت جنگ کا اعلان کیا تھا۔
علی حباب الدویخ کی جانب سے نرس کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کراتے ہوئے پبلک

مزید پڑھیں: مسئلہ فلسطین حل ہونے تک اسرائیل سے تعلقات استوار نہيں ہوں گے: کویت

پراسیکیوٹر کے دفتر کو اپنی سرکاری شکایت کی تفصیل جمع کرادی گئی ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نرس کی جانب سے کئے گئے عمل سے صیہونی ادارے کی حمایت اور کویت کے ریاستی سلامتی کے قانون کی بے توقیری کا اظہار ہوتا ہے۔
(یو این آئی)

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS