فلسطین حمایتی تنظیم حماس اور اسرائیل میں جاری جنگ کے درمیان ایران نے مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کے اجلاس میں تمام رکن ممالک سے اسرائیل پر مکمل پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ تنظیم کے تمام رکن ممالک اسرائیل کے ساتھ تیل سمیت دیگر تمام قسم کی تجارت پر پابندی لگا دیں۔ نیز، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے رکن ممالک کو اسرائیلی سفیروں کو برطرف کرنا چاہیے۔
منگل کے روز غزہ کے ایک اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہری جاں بحق ہوگئے، جس کے بارے میں حماس کے رہنما نے کہا کہ یہ حملہ امریکہ کی مدد سے اسرائیل نے کیا ہے۔
اسپتال پر حملے کے بعد بدھ کے روز سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔ جس میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شرکت کی اور اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے میٹنگ میں کہا کہ تمام مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل پر مکمل پابندی کا اعلان کریں جس میں تیل سے لے کر ہر چیز شامل ہو گی۔ نیز اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے مسلم ممالک کو اپنے اسرائیلی سفیروں کو فوری طور پر برطرف کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: غزّہ کے الاہلِ بپٹسٹ ہسپتال پر اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے: اسماعیل ہنیہ
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے ممکنہ جنگی جرائم کی دستاویز کے لیے اسلامی وکلاء کی ایک ٹیم بھی تشکیل دی جانی چاہیے۔ غزہ کے اسپتال میں ہوئے دھماکے میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔