راگھو چڈھا کو دہلی ہائی کورٹ سے بڑی راحت، سرکاری بنگلہ خالی نہیں کرنا پڑے گا

0

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ اب انہیں موجودہ ٹائپ 7 سرکاری بنگلہ خالی نہیں کرنا پڑے گا۔ ہائی کورٹ نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی کارروائی پر عبوری روک اٹھانے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔اس معاملے کی سماعت جسٹس انوپ جے بھمبھانی کر رہے ہیں۔ بھمبھانی نے کہا کہ راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے خلاف نچلی عدالت کا حکم امتناعی برقرار رہے گا۔ یہ اسٹے اس وقت تک نافذ رہے گا جب تک ٹرائل کورٹ ان کی عبوری ریلیف کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر دیتی۔

اس سے قبل، دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو راگھو چڈھا کی درخواست پر اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا جس میں ٹرائل کورٹ کے ایک عبوری حکم کو مسترد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو انہیں الاٹ کیے گئے سرکاری بنگلے سے بے دخل کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ کارروائی مکمل کرنے کے بعد، جسٹس انوپ جے رام بھمبھانی نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے وکیل سے زبانی طور پر کہا تھا کہ جب تک ہائی کورٹ اپنا فیصلہ نہیں سناتی اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔

چڈھا نے نچلی عدالت کے 5 اکتوبر کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے حکم میں کہا تھا کہ چڈھا یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ الاٹمنٹ کی منسوخی کے بعد بھی راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر اپنے پورے دور میں سرکاری بنگلہ رکھنے کا انہیں حق ہے۔ ٹرائل کورٹ نے 18 اپریل کو منظور کیے گئے ایک عبوری حکم کو ایک طرف رکھتے ہوئے یہ مشاہدہ کیا تھا، جس میں راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو چڈھا سے سرکاری بنگلہ خالی نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ٹرائل کورٹ نے کہا تھا کہ چڈھا کو بغیر کسی قانونی عمل کے عبوری راحت دی گئی۔

راگھو چڈھا کو گزشتہ سال 6 جولائی کو پنڈارا پارک میں ‘ٹائپ 6’ بنگلہ الاٹ کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے 29 اگست کو راجیہ سبھا کے چیئرمین کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں ‘ٹائپ 7’ بنگلہ الاٹ کرنے کی درخواست کی۔ اس کے بعد انہیں پنڈارا روڈ پر ایک اور بنگلہ الاٹ کر دیا گیا۔ تاہم اس سال مارچ میں الاٹمنٹ منسوخ کر دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: اگر انڈیا الائنس 2024 میں اقتدار میں آتا ہے تو کون ہوگا وزیر اعظم امیدوار؟ ششی تھرور نے واضح کردیا

 

اپریل 2022 میں راجیہ سبھا کے اراکین کے لیے جاری کردہ ‘ہینڈ بک’ کے مطابق، پہلی بار رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے، چڈھا کو ایک عام ‘ٹائپ-5’ بنگلہ الاٹ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے مطابق سابق مرکزی وزراء، ممبران پارلیمنٹ، سابق گورنر یا سابق وزرائے اعلیٰ اور سابق لوک سبھا اسپیکر کو ‘ٹائپ-7’ بنگلوں میں رہنے کا حق حاصل ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS