تل ابیب: فلسطین مزاحمتی تنظیم حماس سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل کی خاتون وزیر اطلاعات گالیت ڈسٹل نے اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں ہیں، اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ وزارتی اخراجات کا بوجھ قومی خزانے پر کم کرنے کی خاطر استعفی دی ہیں۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ پر اپنے مستعفی ہونے سے متعلق بیان میں اسرائیلی وزیر اطلاعات گالیت ڈسٹل نے لکھا کہ رواں ہفتے کے آغاز میں انفارمیشن سسٹم کے سربراہ نے وزارت خارجہ کے امور کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کے ریاستی معاملات کی اطلاعات کی سرگرمیوں کی ذمہ داریاں بھی منسٹری آف ڈائسپورہ کو سونپ دی تھیں۔
בתחילת השבוע, ראש מערך ההסברה החליט למנות את משרד התפוצות לאחראי על פעילות ההסברה של מדינת ישראל בזירה הבינלאומית לצד הפעילות השוטפת של משרד החוץ.
אני מכבדת את ההחלטה הזאת.למשרד התפוצות יש הרבה יותר משאבים, כוח אדם, סמכויות ויחידות סמך מאשר למשרד ההסברה שקיבל את התקציב הראשוני…
— Galit Distel Atbaryan – גלית דיסטל אטבריאן (@GalitDistel) October 12, 2023
گالیت ڈسٹل نے مزید لکھا کہ جب میں بے اختیار وزارت اطلاعات کو دیکھتی ہوں جس سے وہ اختیارات بھی واپس لے لیے گئے جو اسے شروع میں دیے گئے تھے تو ایمانداری سے اعتراف کرنا پڑتا ہے کہ اس وزارت کا ایک دن چلانا بھی اسرائیلی خزانے کیلئے نقصان ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی حملوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 1,569 ہو ئی: وزارت صحت
گالیت ڈسٹل نے مزید لکھا کہ موجودہ حالات میں فنڈز کی اہمیت کے پیش نظر فیصلہ کیا کہ اطلاعات آفس ملک کیلئے کوئی قابل ذکر خدمات سرانجام نہیں دے سکتا اور ملک کی بہتری سب سے اہم ہے اس لیے میں ملکی خزانہ بچانے کیلئےاپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہوں۔