عراق کے شمال میں ترکی کی فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے 22 ٹھکانے تباہ ہوئے

0

انقرہ: ترکیہ مسلح افواج کی طرف سے عراق کے شمالی علاقوں متینہ، ہاکرک، گارا، قندیل اور آسوس میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف فضائی آپریشنوں میں 22 ٹھکانے تباہ کردیئے گئے اور کثیر تعداد میں دہشت گردوں کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔
ترکیہ وزارت دفاع نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں عراق کے شمال میں کئے گئے فضائی آپریشن کے بارے میں بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ”پی کے کے /کے سی کے اور دیگر دہشت گرد عناصر کو غیر فعال کرکے عراق کے شمال میں عوام اور سکیورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملوں کو بر طرف کرنے اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اقوام متحدہ سمجھوتے کی 51 ویں شق کے تفویض کردہ حقِ خود حفاظتی کو استعمال کرتے ہوئے عراق کے شمالی علاقوں متینہ، ہاکرک، گارا، قندیل اور آسوس میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ترکیہ کے مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے فضائی آپریشن کیا گیا ہے”۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “فضائی آپریشن میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے زیرِ استعمال غاروں، پناہ گاہوں اور ڈپووں پر مشتمل کُل 22 اہداف کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ تباہ کئے گئے ٹھکانوں میں دہشت گردوں کے سرغنہ بھی موجود تھے۔ آپریشن میں زیادہ تر مقامی و ملّی ایمونیشن استعمال کیا گیا ہے اور کثیر تعداد میں دہشت گردوں کو غیر فعال کر دیا گیا ہے”۔

مزید پڑھیے:

پاکستان اور افغانستان سرحد پر فائرنگ میں دو لوگوں کی موت

مزید کہا گیا ہے کہ “ترک مسلح افواج ماضی کی طرح آج بھی اپنے ملک و ملّت کی بقاء و سلامتی کی خاطر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہے اور یہ جدوجہد آخری دہشت گرد کے خاتمے تک نہایت عزم و ارادے کے ساتھ جاری رہے گی۔ آپریشن کے دوران معصوم شہریوں، دوست عناصر، تاریخی و ثقافتی ورثے اور ماحول کو نقصان سے بچانے کے لئے تمام ضروری تدابیر اختیار کی گئی ہیں”۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS