ابو نصر فاروق صارم ؔ
یہ عجیب طرح کے لوگ ہیں ، انہیں کچھ بھی خوفِ خدا نہیں
وہ عذابِ قبر و سوالِ حشر ، انہیں فکر اس کی ذرا نہیں
یہ نبیؐ کو ہیں نہیں جانتے ، کوئی بات اُن کی نہ مانتے
وہ جو سنتوں کا ہے راستہ ، کبھی اس پہ کوئی چلا نہیں
یہ فریب و جھوٹ کی زندگی ، جو گناہوں سے ہے بھری ہوئی
انہیں بس اسی کی ہے آرزو ، اسے یہ سمجھتے خطا نہیں
زر و مال کا جو جنون ہے ، یہ بڑھا ہی جاتا ہے دن بہ دن
یہ حرام ہے وہ حلال ہے ، اسے آج تک ہے سنا نہیں
ہے جو کفر و شرک کی زندگی ، ہیں ستم گری کی جو عادتیں
یہ جو لے کے آگ میں جائے گی ، ہے کسی کو اس کا پتا نہیں
انہیں اپنے حق کی تو فکر ہے ، نہیں دوسرے کا خیال کچھ
یہ روش دکھائے گی رنگ کیا ، کبھی خوف اس کا ہوا نہیں
جو برائیوں پہ خموش ہیں ، کبھی ٹوکتے ہیں نہ روکتے
ذرا صارمؔ ان کو بتائیے ، کہ سزا ہے اس کی جزا نہیں