یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ کے اختیارات پر اٹھے سوال

چیئرمین نے ممبران کے باربار مطالبہ کے باوجود ایک سال سے بورڈکی میٹنگ نہیں بلائی،زفرفاروقی پر بورڈ کے اختیارات سے کھلواڑ کرنے کا الزام بورڈ کے رکن اورایم پی کنور دانش علی نے مکتوب کے ذریعہ درج کرایا سخت احتجاج

0

نئی دہلی (پریس ریلیز)
اترپردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ کے رکن اور ایم پی کنور دانش علی نے بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی کو ایک مکتوب ارسال کرکے بورڈ کی کارکردگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئر مین کے نام لکھے اپنے مکتوب میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی اور بعض دوسرے ممبران کی طرف سے بار بار درخواست کرنے کے باوجودانہوں نے ایک سال سے بورڈکی میٹنگ نہیں بلائی اور بورڈ کی میٹنگ بلائے بغیر انہوں نے اوقاف کے امور اور انتظامات سے متعلق متعدد فیصلے لیے ہیں اور غیر قانونی طور پر وہ بورڈ کے اختیارات کابھی استعمال کررہے ہیں۔وہ اپنے اس خط میں وقف ایکٹ 1995 کی شقوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ جن امور پر فیصلہ لینے کا اختیار صرف بورڈ کو ہے، وہ ان امور میں بھی ازخود فیصلہ لے رہے ہیں جبکہ بورڈ نے ان کو کبھی کسی میٹنگ میں یہ اختیارتفویض نہیں کیا اور ایسا کیا بھی نہیں جاسکتا کیونکہ چیئرمین خود بھی متولی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ امروہہ سے لوک سبھا ایم پی اوربی ایس پی لیڈر کنور دانش علی نے سنی سینٹرل وقف بورڈ میں پھیلی بدعنوانیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ ایسا لگتا ہے کہ چیئرمین بورڈ کے گنے چنے ممبران کی سازباز سے بورڈ کا کام کاج پراسرار طریقہ سے کرتے ہیں جو کہ غلط اور غیرقانونی ہے اوروہ بورڈکے اختیارات کا من مانہ طور سے استعمال کررہے ہیں جبکہ بورڈ کے اختیارات ان کو سونپنے کے بارے میں کبھی کسی میٹنگ میں بات نہیں ہوئی‘‘۔کنور دانش علی نے کہا کہ بورڈ کی تشکیل اس لیے نہیں کی گئی ہے کہ صدر اور ان کے رفقائے خاص جو چاہیں گل کھلائیں اور بقیہ ممبران تماشا دیکھیں اورافسوس کریں جبکہ ان کو اوقاف کی نگرانی کے فرائض سونپے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق بورڈ کی تشکیل کے بعد اس کی 3 میٹنگیں ہوئی ہیں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایک سال سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی ہے اور ان تینوں مواقع پربھی اوقاف کے امور زیر بحث نہیں آئے۔ پہلی میٹنگ رسمی ملاقات تھی، دوسری میٹنگ میں ایجنڈوں پر غوروخوض ہونا تھا، لیکن ناموافق موسم کے باعث نہیں ہوسکی تھی اور میٹنگ ملتوی کردی گئی اور تیسری میٹنگ میں بورڈ کے ان 2 ممبران کو مدعو نہ کیے جانے پر لوگوں نے اعتراض کیا جو ایم ایل اے تھے جبکہ ذمہ داران نے کہا کہ الیکشن ہوجانے کے باعث وہ اب ممبر نہیں رہے اور اس بار بھی میٹنگ ملتوی کردی گئی۔
کیا حقیقت ہے یہ تو باقاعدہ سرکاری تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گا لیکن بورڈ کے دیگر ذرائع کے مطابق بورڈ میں اس طرح کی افواہیں بھی گرم ہیں کہ یہاں سے اوقاف کی فائلیں تک غائب کرادی جاتی ہیں، بورڈ کی 2خواتین ارکان ہیں اور وہ بھی چیئرمین کے رویہ سے سخت نالاں ہیں۔بعض ممبران کا یہ بھی کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے خصوصی اختیارات سے بابری مسجد کی زمین رام جنم بھومی نیاس کو منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس کے عوض مسجد کی تعمیر کے لیے وقف بورڈ کو زمین دینے کا حکم دیا تھااور بورڈ کو زمین منتقل بھی کی گئی، لیکن اس پر مسجد کی تعمیر کی کارروائی کس مرحلے میں ہے ابھی تک کسی کو کچھ خبر نہیں۔ پوچھے جانے پربورڈ کے ارکان اور عملہ کے لوگ کہتے ہیں کہ یہ چیئرمین ہی بتاسکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS