نئی دہلی، (یو این آئی) کرناٹک کانگریس کے صدر اور وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوار ڈی کے شیوکمار کی منگل کو یہاں آمد کے ساتھ ہی وزیر اعلی کے انتخاب پر پارٹی میں ہلچل تیز ہو گئی۔
مسٹر کمار کو پارٹی قیادت نے پیر کو بات چیت کے لیے دہلی بلایا تھا لیکن وہ خرابی صحت کی وجہ سے نہیں آئے۔ ہائی کمان کے حکم پر وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دوسرے دعویدار مسٹر سدارامیا کل ہی یہاں آئے تھے اور اعلیٰ لیڈروں کے ساتھ ساتھ پارٹی کے دیگر لیڈروں سے بھی بات کر رہے ہیں۔
مسٹر شیوکمار جیسے ہی دہلی پہنچے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس مسئلہ پر بات چیت کرنے پارٹی صدر ملک ارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پہنچے۔ سمجھا جاتا ہے کہ مسٹر شیوکمار دونوں لیڈروں کے ساتھ صدر کی رہائش گاہ پر بات چیت کریں گے۔
دہلی روانہ ہونے سے پہلے کرناٹک کانگریس کے صدر نے بنگلورو میں کہا کہ پارٹی کے سامنے چیلنج عام انتخابات میں کرناٹک سے 20 لوک سبھا سیٹیں جیتنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرناٹک کانگریس متحد ہے اور پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے سب مل کر کام کریں گے۔
دریں اثناء کرناٹک کے سینئر لیڈر بی کے ہری پرساد نے کہا کہ لیجسلیچر پارٹی کے انتخابات کے سلسلے میں نومنتخب اراکین اسمبلی سے رائے لینے بنگلور گئی مرکزی مبصرین کی ٹیم نے اپنی رپورٹ ہائی کمان کو سونپ دی ہے اور اس کی بنیاد پر نئے سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے اتوار کو پارٹی صدر کو نیا لیڈر منتخب کرنے کا اختیار دیا تھا۔
मैं सभी नेताओं से मुलाकात करूंगा। पहले मुझे कांग्रेस अध्यक्ष से मुलाकात करनी है। कुछ लोग अफवाह उड़ा रहे हैं कि मैं इस्तीफा दे रहा हूं। ये बकवास है। मेरी पार्टी मेरी मां है। हमारे सभी विधायक साथ हैं: दिल्ली में अपने भाई डी.के. सुरेश के आवास से निकलते हुए कर्नाटक कांग्रेस अध्यक्ष… pic.twitter.com/duA3CRuMrt
— ANI_HindiNews (@AHindinews) May 16, 2023