چائلڈ لیبر کے معاملات کو سنجیدگی سے لینے اور قانون بنانے کا این جی اوز کا مطالبہ
نئی دہلی (ایس این بی) : ایس ڈی ایم حوز خاص اور سرسوتی وہار کے ساتھ ’بچپن بچاؤ آندولن‘اور این جی او ’بال وکاس دھارا‘،’چائلڈ لائن اینڈ لیبر ڈپارٹمنٹ‘کے کارکنان کی مشترکہ کوششوں سے دہلی کے مختلف علاقوں سے 64 بچہ مزدوروں کو آزاد کرایا گیا ہے۔ یہ تمام بچے موٹر گیراجوں، ہوٹلوں اور دیگر تجارتی سرگرمیوں میں کام کرتے تھے۔ بچائے گئے یہ بچے ساکیت، ساوتری نگر، مالویہ نگر اور سرسوتی وہار علاقوں میں کام کر رہے تھے۔
ان بچوں میں سے ایک 14 سالہ محمد شکیب (نام بدلا ہوا ہے) نے بتایا کہ اسے بہار سے اچھے کام اور پیسے کا لالچ دے کر یہاں لایا گیا تھا لیکن وہ مشکل سے 2 وقت کا کھانا کھا سکتا ہے۔ اس نے کہا کہ وہ واپس جانا چاہتا ہے لیکن یہ لوگ جانے نہیں دے رہے ہیں۔ پولیس ایس ڈی ایم کی ہدایت پر بچہ مزدوری کرانے والوں کے خلاف رپورٹ درج کرلی ہے۔ بچوں کو چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوٹ میں بھیجا جا رہا ہے۔ بچپن بچاؤ آندولن کے ڈائرکٹر منیش شرما نے کہا کہ ہم باقاعدگی سے اس طرح کی گوریلا کارروائی کرکے بچہ مزدوروں کو آزاد کرانے کا کام کرتے ہیں۔ اس میں بڑی تعداد میں بچوں کو بچایا جا رہا ہے۔ ملک کی راجدھانی میں چائلڈ لیبر بہت تشویشناک ہے۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ بچوں سے چائلڈ لیبر کرانے والے قانون سے نہیں ڈرتے کیونکہ انہیں سزا نہیں ملتی جس کی وجہ سے بچوں کی بازآبادکاری بھی متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت چائلڈ لیبر کے معاملات کو سنجیدگی سے لے اور جلد از جلد پارلیمنٹ میں انسداد اسمگلنگ بل پاس کرے، تاکہ بچوں کو چائلڈ لیبر سے نجات دلائی جا سکے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS