غزہ: اسرائیل اور حماس تنازعہ کے درمیان غزہ کی پٹی کے مشرق میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کم از کم 57 کارکن مارے گئے ہیں۔ یہ معلومات یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے جمعہ کو دی۔
انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اقوام متحدہ اور یو این آر ڈبلیو اے کے لیے ہر دن مزید المناک ہوتا جا رہا ہے کیونکہ ہمارے ساتھیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ آج، ہمارے کم از کم 57 ساتھیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ایک ہی دن میں ہمارے 15 ساتھی مارے گئے۔
اسی دوران مشرق وسطیٰ امن عمل (یو این ایس سی او) کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار لن الزبتھ ہیسٹنگز نے کہا کہ جمعہ کو غزہ پٹی میں خوراک، پانی اور ادویات پہنچانے کے لیے انسانی امداد کے آٹھ ٹرک بھیجے جائیں گے، جب کہ مسئلہ ایندھن کی سپلائی کا معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 اکتوبر سے اب تک 74 ٹرک فلسطینی ایکسکلیو پہنچ چکے ہیں۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ پٹی میں یو این آر ڈبلیو اے کے ایندھن کے ذخائر تقریباً ختم ہو چکے ہیں اور اس لیے وہ اس علاقے میں اپنی کارروائیوں میں نمایاں کمی کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے فلسطین کے 3000 بچوں اور 1700 خواتین کو ابدی نیند سُلا دیا ہے: ریاض منصور
معلوم ہوکہ 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر زبردست راکٹ حملہ کیا اور سرحد کی خلاف ورزی کی، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ اسرائیل نے جوابی حملہ کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کرنے کا حکم دیا جہاں 20 لاکھ سے زائد لوگ رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی منقطع ہوگئی۔ تنازع کے بڑھنے سے ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
(یو این آئی)