نئی دہلی (یو این آئی) : پیگاسس جاسوسی معاملہ ، کسان تحریک اورمہنگائی جیسے اموار پر بحث کے مطالبہ کے سلسلے میں حزب اختلاف کی جماعتوں کانگریس ، ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کے اراکین نے ایوان بالا( راجیہ سبھا) میں دن بھر ہنگامہ کیا ، جبکہ اسی شور وغل کے درمیان ایوان نے تین اہم بل صوتی ووٹ سے منظور کیے ۔صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہی ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ ایوان راجیہ سبھا کے ایک چیمبر کے دروازے کا شیشہ توڑنے کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے ۔ اس کے بعد ایوان میں اپوزیشن کے اراکین نے ہنگامہ آرائی شروع کردی جس کی وجہ سے کھانے کے وقفہ سے پہلے ایوان کی کارروائی تین بار ملتوی کرنی پڑی ۔ ایوان میں آج وقفہ صفرنہیں ہوا اور ہنگامہ آرائی کے دوران تقریبا 25 منٹ تک وقفہ سولات جاری رہا لیکن کچھ سنائی نہیں دیا ۔کھانے کے وقفے کے بعد بھی ایوان میں ہنگامہ جاری رہا۔ دریں اثنا ایوان میں دی کانسٹی ٹیوشن (شیڈولڈ ٹرائبز) آرڈر (ترمیمی) بل 2021، قومی دارالحکومت کے علاقے اور ملحقہ علاقوں میں ائیر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن بل 2021اوراسینشیل ڈیفنس سروس بل 2021ایوان میں منظور کیا گیا ۔ اپوزیشن نے اسینشیل ڈیفنس سروس بل 2021 کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے مسترد کردیا۔ تین مرتبہ متلوی ہونے بعد کھانے کے وقفہ کے بعد ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے پریزائیڈنگ چیئرمین بھونیشور کالیتا نے قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا سے کو دی کانسٹی ٹیوشن (شیڈولڈ ٹرائبز) آرڈر (ترمیمی) بل ، 2021کو بحث کے لئے پیش کرنے کو کہا ۔ اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ہاتھوں میں تختیاں لے کر نعرے بازی کرتے ہوئے کرسی کے پاس آگئے ۔ اسی شورو غل کے درمیان بل پر مختصر بحث کرائی گئی اور اسے صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔اس کے بعد جنگلات ، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بھوپندر یادو نے کمیشن فار ایئرکوالٹی این سی آر اینڈ ایڈجوائننگ ایریا بل 2021 کو بحث کے لیے پیش کیا۔ اس بل کو بھی اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے درمیان مختصر صوتی ووٹ سے منظورکر لیاگیا ۔ اس کے بعد جب مسٹر کلیتا نے تیسرے ایسنشیل ڈیفنس بل 2021پر بحث کرانے کی کوشش کی تو قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ بل ایجنڈے میں نہیں ہے اور حکومت ہنگامہ آرائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے منظور کرانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کسی بھی مسئلے پر بحث کے لیے تیار ہے لیکن حکومت اس کے لیے ماحول نہیں بنا رہی ہے ۔ اس دوران اپوزیشن جماعتوں نے شورو غل تیز کردیا اور بل کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا ۔ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پریزائیڈنگ چیئرمین نے چوتھی مرتبہ ایوان کی کارروائی 3 بجکر 40 منٹ تک ملتوی کر دی۔ ملتوی ہونے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ یہ ایک اہم بل ہے اور اپوزیشن کے ارکان کو اپنی اپنی نشستوں پر جا کر کاروائی میں حصہ لینا چاہیے ۔ انہوں نے بل پر مختصربل پر بحث کرائی ۔ بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دفاعی اداروں میں پرامن احتجاج کی اجازت ہوگی اور کسی بھی ملازم کی چھانٹنی پر سختی سے پابندی ہوگی۔ اس بل کی مدت صرف ایک سال ہوگی۔ اس کے بعد مسٹر ہری ونش نے بل کو صوتی ووٹ سے منظور کرا دیا اور ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔ ایوان میں عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں آج خواتین اور مرد مارشلوں کو تعینات کیا گیا تھا ۔ ترنمول کانگریس کے اراکین کلائیوں پرکالی پٹی باندھ کر آئے تھے ۔ ایوان میں نائب لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی ہنگامہ آرائی اوراحتجاج پر سرکار کوئی اعتراض نہیں ہے ، کل سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی کوشش ہوئی اور پرتشدد واقعات پیش آئے ۔ کچھ ارکان ایوان کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں۔
حزب اختلاف کے ہنگامہ کے درمیان3 بل منظور
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS