جنیوا(ایجنسیاں): عالمی عدالت انصاف میں گذشتہ دنوں جنوبی افریقا کی طرف سے اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے الزامات کے درخواست کی سماعت جاری ہے۔ اس کیس کی سماعت کرنے والے پندرہ رکنی بنچ میں 3 عرب جج بھی شامل ہیں۔
1943 میں مراکش میں پیدا ہوئے اور 2006 میں وہ پہلی بار بین الاقوامی عدالت انصاف کے رکن منتخب ہوئے۔ بنونہ 2001 سے 2006 کے درمیان نیویارک میں اقوام متحدہ میں مراکش کے سفیر اور مستقل مندوب تھے۔ ان کا بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی عدالتوں میں عدلیہ کے شعبے میں طویل کیریئر رہا ہے۔ وہ اقوام متحدہ میں کئی عہدوں پر فائز رہے۔
جسٹس نواف سلام 1953 میں پیدا ہوئے۔ وہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے جج ہیں۔ انہوں نے 1992 میں پیرس کے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل سائنسز سے پولیٹیکل سائنس میں ڈاکٹریٹ کی، ہارورڈ لاء اسکول سے قانون میں ماسٹر ڈگری اور سوربون یونیورسٹی سے تاریخ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔جسٹس سلام نے 2007 سے 2017 تک نیویارک میں لبنان کے سفیر اور اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کے طور پر خدمات انجام دیں۔
صومالی جج عبدالقوی احمد یوسف 1948 میں شمال مشرقی قصبے بونتلاند میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 2009 میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں شمولیت اختیار کی اور 2018 سے 2021 تک عدالت کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کیلئے پاکستان سے 20 ٹن امدادی سامان کی چوتھی کھیپ روانہ
عبدالقوی احمد یوسف بین الاقوامی قانون کے شعبے کے ماہر ہیں اور انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل لاء کے رکن ہیں۔ وہ متعدد عہدوں پر فائز رہے، جن میں قانونی مشیر اور دفتر برائے بین الاقوامی معیارات اور قانونی امور برائے یونیسکو کے ڈائریکٹر اوردیگر عہدے شامل ہیں۔