گود لیے گئے 200 بچوں کو واپس لیا گیا

0

نئی دہلی، (یو این آئی) مرکزی وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال اسمرتی ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ مناسب ماحول نہ ملنے کی وجہ سے گود لیے گئے 200 بچوں کو واپس لے لیا گیا ہے ۔ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے محترمہ ایرانی نے کہا کہ بچوں کو گود لینے سے متعلق قوانین کو سخت بنایا گیا ہے اور اس میں نرمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گود لینے کے عمل سے غیرسرکاری تنظیموں (این جی اوز ) کا کردار ختم ہو گیا ہے ۔ پوری انتظامی ذمہ داری ریاستی حکومتوں، ضلع افسران اور پولیس افسران کو سونپی گئی ہے ۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ گود لیے گئے بچوں کی دو سال تک مناسب عمل کے ذریعے نگرانی کی جاتی ہے ۔ اگر بچے کو مناسب ماحول یا دیکھ بھال نہیں مکتی یا متعلقہ والدین بچوں کے تئیں حساس نہیں ہوتے تو بچوں کو واپس لے لیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کے نافذ ہونے کے بعد 200 بچوں کو واپس لے لیا گیا ہے ۔ محترمہ ایرانی نے کہا کہ ضابطے کے مطابق جن والدین سے بچے واپس لیے جاتے ہیں انہیں دوبارہ بچوں کو گود لینے کی اجازت نہیں ہوتی۔ ان پر ہمیشہ کے لیے پابندی عائد کردی جاتی ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک میں گود لینے کے لیے بچوں کو انتظار نہیں کرنا پڑتا بلکہ گود لینے والے والدین کے لیے انتظار کی ایک طویل فہرست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گود لینے والے بچوں کے تئیں ملک میں مثبت جذبات بڑھ رہے ہیں اور یہ ایک اچھی علامت ہے ۔ بیرون ملک مقیم ہندوستانی کمیونٹی ہندوستانی بچوں کو گود لے رہی ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS