داتا سنگھ والا بارڈر پر گولی لگنے سے 2 کسانوں کی موت، پولیس نے کی تردید

0

چنڈی گڑھ (ایجنسیاں): مرکزی حکومت کی تجویز کو قبول کرنے سے انکار کے بعد کسان آج دہلی کی طرف مارچ کرنے پر آمادہ ہیں۔ اس کے لیے شمبھو بارڈر پر ہائیڈرولک کرین، جے سی بی اور بلٹ پروف پوکلین جیسی بھاری مشینری لائی گئی ہے۔ وہیں کھنوری بارڈر پر گولی لگنے سے 2 کسانوں کی موت کی اطلاع ہے۔ کسان رہنما کاکا سنگھ کوٹیرا نے بتایا کہ سنگرور کے کھنوری بارڈر پر 23 سالہ شبھ کرن سنگھ ولد چرنجیت سنگھ، گاؤں ولو ضلع بھٹنڈہ کی موت ہو گئی ہے۔ متوفی کی لاش کو پٹیالہ کے راجندر اسپتال میں رکھا گیا ہے۔

ادھر ہریانہ پولیس کے داتا سنگھ والانے کھنوری سرحد پر 2 کسانوں کی موت کو افواہ قرار دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 2 پولیس اہلکار اور ایک احتجاجی زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں جیند پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت کمار نے کہا کہ فی الحال کسی کسان کی موت نہیں ہوئی ہے۔ ایک کسان شدید زخمی بتایا جارہا ہے۔ کسانوں نے دھان کی پرالی میں آگ لگا کر اور مرچیں ڈال کر پولیس پر حملہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی کسانوں نے پولیس پر تلواروں اور گنڈاسوں سے بھی حملہ کیا ہے۔ پولیس کو کسانوں سے گولیوں کے خالی خول بھی ملے ہیں۔ اب تک تقریباً 10 پولیس اہلکار شدید زخمی ہو چکے ہیں اور ٹوہانہ بارڈر پر تعینات ہریانہ پولیس کے ایس آئی وجے کمار کی موت ہو گئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ڈیوٹی کے دوران ان کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی۔ جب انہیں اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ مرکزی وزرا کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے تنظیموں کے درمیان اتفاق نہیں ہے۔ کچھ کسان رہنما مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن کچھ کا خیال ہے کہ حکومت کے ساتھ بات چیت میں اب تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ اس گروپ کا یہ بھی ماننا ہے کہ نوجوان بہت مشتعل ہیں اور اگر آگے بڑھنے کے پروگرام کو بار بار ناکام کیا گیا تو وہ ہنگامہ برپا کردیں گے۔ احتجاج کے مقام پر کئی نہنگ بھی آگے بڑھنے کے حوالے سے بیانات دے رہے ہیں۔

دوسری طرف ہریانہ پولیس کی جانب سے ایک بار پھر ڈرون کے ذریعہ پنجاب کے دائرہ اختیار میں گولے پھینکے جا رہے ہیں۔ پنجاب پہلے بھی اس پر اپنا اعتراض درج کرا چکا ہے۔ ایک طرف شمبھو بارڈر پر کسان لیڈروں کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔ دوسری طرف، ناراض کسان اور نہنگ ہریانہ کی بیریکیڈنگ کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔ جیند کے داتا سنگھ والا سرحد پر پولیس اور کسانوں کے درمیان تصادم میں 2 کسانوں کی گولی لگنے سے موقع پر ہی موت کی اطلاع ہے۔ اس کے علاوہ 20 سے زائد کسان زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کئی کسانوں کو گرفتار کر کے ہریانہ لے آئی ہے۔ پولس نے کافی دیر تک کسانوں پر لاٹھی چارج کیا۔ کئی کسان کھیتوں سے سرحد پار کرنے کی تیاری کر رہے تھے جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ مرنے والے کسان کا تعلق کھنوری سے بتایا جاتا ہے۔

فی الحال اس کے بارے میں مزید کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ پولیس مسلسل آنسو گیس کے گولے داغ رہی ہے اور لاٹھی چارج کر رہی ہے۔ پولیس اور کسانوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ کسان جے سی بی کے ذریعہ سرحد پر لگی رکاوٹ کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شمبھو بارڈر پر کسانوں کی میٹنگ ختم ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: انصاف کے دوہرے پیمانہ سے بدامنی اور تباہی کے راستے کھلتے ہیں: مولانا ارشد مدنی

کسان لیڈر سرون سنگھ پندھر نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی تجویز پر غور کریں گے۔ اس حوالے سے جلد پریس کانفرنس کی جائے گی۔ بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے یوپی کے میرٹھ میں کسانوں کے احتجاج کے دوران کہا کہ ہم ایم ایس پی گارنٹی ایکٹ اور دیگر مسائل پر ڈی ایم آفس کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں۔ ہم کل SKM میٹنگ میں اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS