نئی دہلی:سال 1984 کے سکھ مخالف فساد سے جڑے ایک معاملہ میں تین سال کی سزا کاٹ رہے سابق کونسلر مہیندرسنگھ یادو کو بدھ کے روز سپریم کورٹ سے اس وقت شدید جھٹکا لگا،جب اس کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی گئی۔
سابق کونسلر نے میڈیکل کی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی،لیکن جسٹس اندرا بنرجی کی صدارت والی تعطیل بینچ نے درخواست خارج کردی۔بنچ میں جسٹس بی آر گوئی بھی شامل ہیں۔
درخواست گزارکی جانب سے سینئروکیل آر بسنت نے دلیل دی کی ان کے موکل کورونا پازیٹیو ہیں اورآئی سی یو میں داخل ہیں،جہاں کوئی رشتہ دار ان سے نہیں مل پارہا ہے۔آئی سی یو میں رہ کربھی وہ حراست میں ہیں،ان کے وارڈ کے باہر دو پولیس اہلکار ہمیشہ تعینات رہتے ہیں۔
مسٹربسنت نے دلیل دی کہ جیل میں کورونا پازیٹیو کے متعدد معاملے ہیں۔ایک قیدی کی موت بھی ہوچکی ہے۔درخواست گزار کی عمر 70سال سے اوپر ہےاورانہیں شوگر اورکڈنی سے متعلق بیماریاں ہیں۔انہیں عبوری ضمانت پررہائی کا حکم دیاجائے تاکہ اپنوں کی دیکھ ریکھ میں ان کا بہتر علاج ہوسکے۔عدالت نے کہا کہ درخواست میں عبوری ضمانت کی کوئی خاص بنیاد نہیں بتائی گئی ہے اور آئی سی یو میں ویسے بھی کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی،چاہے حراست میں رہیں یا نہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS