Image:independent.co.uk

ریسکیوآپریشن کے دوران 15 افراد محفوظ مقام پر منتقل، 17 لاپتہ
جکارتہ(ایجنسیاں): انڈونیشیا میں مال بردار جہاز اور ماہی گیروں کی کشتی کے درمیان خوفناک تصادم ہوگیا جس کے نتیجے میں 17 ماہی گیر لاپتہ ہوگئے جن کے زندہ ملنے کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے بحیرہ جاوا میں ماہی گیروں کی کشی مال بردار جہاز سے ٹکر کر الٹ گئی، کشی میں 32 افراد موجود تھے۔غوطہ خوروں کی ٹیم نے سرچ آپریشن کے دوران 15 افراد کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا تاہم 17 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے بتایا کہ 5 غوطہ خوروں پر مشتمل ریسکیو ٹیم لاپتہ ہونے والے دیگر 17 افراد کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہے تاہم ان کے زمدہ ملنے کی امیدیں نہایت کم ہیں۔
ماہی گیروں کی کشتی سمندر میں ڈیپ فشنگ کے لیے جارہی تھی جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔ کشتی جس جہاز سے ٹکرائی وہ ’’بلک کیریئر ہبکو پائنیر‘‘ تھا جس کی گنجائش تقریبا 30 ہزار ہے۔ بحری جہاز اور کشتی دونوں پر انڈونیشیا کے پرچم لہرا رہے تھے۔ٹب بوٹس اینڈ بارجز کمپنی ترجمان کے مطابق ’’پی ٹی ہبکو پریماتما‘‘ کی ملکیت والے ہیبکو پائنیر کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا اور عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں۔
انڈونیشیا میں مغربی جاوا جزیرہ کے نزدیک مچھلی پکڑنے والی ایک کشتی کے ایک جہاز سے ٹکراجانے سے کشتی پر سوار 17افراد لاپتہ ہوگئے ۔انترہ نیوز ایجنسی کے مطابق یہ حادثہ ہفتہ کو تقریباً 4.45بجے ہوا۔حادثہ کے بعد کشتی ڈوب گئی۔ کشتی پر 32لوگ سوار تھے ۔ ان میں سے پندرہ لوگ محفوظ ہیں۔لاپتہ لوگوں کی تلاش کے لئے مہم چلائی جارہی ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS