نئی دہلی، (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے والے ناری شکتی وندن ایکٹ کو کابینہ کی منظوری اور اسے لوک سبھا میں پیش کرنے کے اعلان کے بعد یہ آئینی ترمیمی بل آج ایوان میں پیش کیا گیا۔
مسٹر مودی نے ایوان سے اپیل کی کہ تمام پارٹیاں اس بل کو متفقہ طور پر منظور کروا کر مزید مضبوط بنائیں۔
مسٹر مودی نے یہ اعلان دوپہر 1:15 بجے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے نئے ایوان میں اپنی افتتاحی تقریر میں کیا۔
قانون اور انصاف کے وزیر ارجن رام میگھوال نے بعد میں اس سلسلے میں آئین (128 ویں ترمیم) بل پیش کیا۔ ناری شکتی وندن بل کے نام سے پیش کیے گئے اس بل میں پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا انتظام ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہر ملک کی ترقی کے سفر میں ایسے سنگ میل آتے ہیں جنہیں نسلیں یاد رکھتی ہیں۔ آج ہم سب نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج گنیش چترتھی کا دن تاریخ میں درج ہونے والا لمحہ ہے۔ خواتین کے ریزرویشن کے حوالہ سے کئی برسوں سے بحث و مباحثہ ہو رہا ہے۔ اس سے قبل بھی یہ بل پہلی بار 1996 میں پیش کیا گیا تھا۔ بعد میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے دور میں اس بل کو لانے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ لیکن اسے پاس کرنے کے لیے ضروری تعداد جمع نہیں کر سکے۔
مسٹر مودی نے کہا، ”بھگوان نے مجھے ایسے بہت سے کام کرنے کے لیے چنا ہے۔ ایک بار پھر ان کی حکومت نے کل ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں خواتین کے ریزرویشن بل کو پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ 19 ستمبر کی تاریخ امر ہونے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ہر میدان میں ترقی کر رہی ہیں۔ ایسے میں یہ بہت ضروری ہے کہ پالیسی سازی میں خواتین کی طاقت کا زیادہ کردار ہو۔ آج کے تاریخی موقع پر ایوان کی پہلی کارروائی میں ملک میں تبدیلی کی اپیل کرتا ہوں۔ تمام اراکین پارلیمنٹ ناری شکتی کے لیے نئے دروازے کھول دیں۔ ایک اہم فیصلے میں، خواتین کی زیر قیادت ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہماری حکومت لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کی شرکت بڑھانے کے لیے آئین میں ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ ’’ناری شکتی وندن ایکٹ کی منظوری سے ہماری جمہوریت مزید مضبوط ہوگی۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس بل کے لیے پورے ملک کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم اس بل کو قانون بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا، “میں تمام ساتھیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ یہ ایک مقدس آغاز ہے۔ اگر یہ بل متفقہ طور پر قانون بن جاتا ہے تو اس کی طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ دونوں ایوانوں کے معزز ممبران پارلیمنٹ سے اپیل ہے کہ وہ اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرائیں۔
خواتین کے ریزرویشن کے لیے 128ویں آئینی ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS