کابل: (یو این آئی) افغانستان کے قندوز اورتاخر صوبے میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران جنگوں میں کم از کم 11 شہری مارے گئے اور 64 دیگر زخمی ہو گئے۔
ذرائع نے اتوار کے روز یہ اطلاع دی۔ ذرائع نے بتایا کہ قندوز صوبے کے دارالحکومت قندوز شہر میں ہفتے کے روز علیٰ الصباح ہوئے جھڑپوں میں 10 شہری مارے گئے اور 42 دیگر زخمی ہو گئے۔
طالبان جنگجوؤں نے تینوں سمتوں سے شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ افغان وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ قندوز میں جنگ میں 47 طالبان جنگجو مارے گئے اور 39 زخمی ہو گئے۔
علاوہ ازیں ہمسایہ صوبہ تاخر کے دارالحکومت تالقان شہر میں جمعہ کی رات ہوئی جھڑپوں میں کئی جنگجو اور سرکاری سکیورٹی فورس کے جوان زخمی ہو گئے حالانکہ ان کی درست تعداد کی توثیق کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ طالبان نے شہر پر حملہ کیا اور مقامی عوامی باغی فورسز کی جانب سے حمایت یافتہ سرکاری سکیورٹی فورسز نے حملہ آور کو کھدیڑ دیا۔ ہفتے کے روز بھی جنگجوؤں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان زوردار جھڑپ ہوئی۔
مقامی ٹیلی ویژن چینل ٹولو نیوز کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے ہفتے کے روز شمالی جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان شہر پر قبضہ کر لیا۔ رپورٹ کے مطابق جنگجوؤں نے صوبائی جیل کو توڑ دیا اور تمام قیدیوں کو رہا کر دیا۔
جنوبی صوبے قندھارشہر میں گولی لگنے سے 25 برس کے ایک ڈاکٹر کی موت ہو نے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کے روز علیٰ الصباح ایک خاتون اور 6 بچوں سمیت کم از کم 22 زخمیوں کو میر واعظ اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ ان میں سے 6 لوگوں کو گولی لگی تھی جب کہ باقی دیگر بم اور مورٹار کے حملے کا شکار ہوئے تھے۔ 6 جنگجوؤں کی لاش اسپتال میں لائے گئے اور 4 زخمی فوجیوں کو اسپتال میں بھرتی کروایا۔
ملک کے 34 صوبوں سے تقریباً نصف صوبوں میں حال کے ہفتوں سے شدید لڑائی چل رہی ہے۔ ملک سے غیرملکی افواج کی واپسی کے بعد سے طالبان جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز کے خلاف حملے تیز کر دیے ہیں۔