نئی دہلی (ایجنسیاں) اساتذہ کی شدید کمی کا ذکر کرنے والی ایک رپورٹ بنیادی طور پر پیریڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) اور انٹیگریٹیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (یو ڈی آئی ایس ای) کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ یہ رپورٹ یونیسکو کی ایک ٹیم کے اشتراک سے پروفیسر پدما ایم سارنگپاانی کی قیادت میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز ، ممبئی کے ماہرین کی ایک ٹیم نے تیار کی ہے۔ملک میں تقریباً 1.1 لاکھ اسکول ہیں، جہاں پوری ذمہ داری صرف ایک استاد کے کندھوں پر ہے۔ یہ دعویٰ یونیسکو (اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم) کی ’ہندوستان کیلئے ایجوکیشن رپورٹ2021 :ٹیچر نہیں، کلاس نہیں‘ میں کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق ملک میں 11.16 لاکھ یعنی 19 فیصد اساتذہ کی اسامیاں اب بھی خالی ہیں، جن میں سے 69 فیصد اسامیاں دیہی علاقوں میں ہیں۔ تین ریاستیں ہیں، جن میں ایک لاکھ سے زیادہ اسامیاں ہیں۔ ان میں سے اساتذہ کی 3.3 لاکھ پوسٹیں اتر پردیش میں ، 2.2 لاکھ بہار میں اور 1.1 لاکھ مغربی بنگال میں خالی ہیں۔ یونیسکو کی رپورٹ میں ان تینوں ریاستوں کو انتہائی خراب معیار والی ریاستوں کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔ بہار کی 89 فیصد اسامیاں دیہی علاقوں میں ہیں۔ ساتھ ہی یہ تعداد اتر پردیش میں 80 فیصد اور مغربی بنگال میں 69 فیصد ہے۔
1.1 لاکھ اسکولوں میں صرف ایک استاد،یونیسکو کی رپورٹ میں دعویٰ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS