ہندوستان کی شرح نمو 6.7فیصد رہنے کا امکان
نئی دہلی،(یو این آئی) : اقوام متحدہ نے پٹری پر لوٹ رہی اقتصادی سرگرمیوں کے کورونا کے نئے ویرینٹ سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے آج جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا کہ ٹیکہ کاری میں تیزی ، لچکدار سماجی ہدایات اور تعاون پر مبنی مالیاتی پالیسیوں کے باعث ہندوستان اصلاحات کے مضبوط راستے پر آگے بڑھ رہا ہے اور 2021 میں ہندوستان کی شرح نمو 9.0 فیصد اور رواں سال میں 6.7 فیصد رہنے کا امکان ہے ۔
اقوام متحدہ کی ورلڈ اکانومک سیچویشن اینڈ پراسپیکٹ ( ڈبلیو ای ایس پی ) 2022 رپورٹ آج جاری کی گئی ۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ٹیکہ کاری میں تیزی آئی ہے اور کورونا کے نئے ویرینٹ کے باوجود لچکدار سماجی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی مالیاتی پالیسیاں بھی باہمی تعاون پر مبنی رہی ہیں، جس سے معاشی سرگرمیوں میں مدد مل رہی ہے۔ اس بنیاد پر 2021 میں ہندوستان کی شرح نمو سال 9.0 فیصد اور رواں سال 6.7 فیصد رہنے کا اندازہ ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی ترقی کے سامنے اب بھی بڑے چیلنجز ہیں ۔ انفیکشن کی نئی لہر اور کورونا کی نئی اقسام سے بہتری کو دھچکا لگا ہے ۔ اس وبا کے ساتھ اور بھی بہت سے عوامل ہیں جو ترقی کو متاثر کر رہے ہیں ۔ وبا کی وجہ سے سپلائی چین کے متاثر ہونے سے مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے۔ عالمی مالیاتی صورتحال توقع سے زیادہ خراب ہو رہی ہے اور مالی استحکام کے حوالے سے بحران پیدا ہونے اور اس سے قرضے کے خطرے میں پھنسنے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ورلڈ اکنامک سچویشن اینڈ پراسپیکٹ ( ڈبلیو ای ایس پی ) 2022 رپورٹ میں دعویٰ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS