کام کے آنسو

0

ستارے بن کے فلک پر وہ سج گئے آنسو
غمِ حسین میں آنکھوں سے جو گرے آنسو
مجھے بتا کہ رودادِ کربلا سن کر
ہے کون، روکے سے جس کے رکے رہے آنسو
ذریعہ ہونگے یقینا نجات کا میری
حسینی درد کے پلکوں پہ یہ سجے آنسو
غمِ شہادتِ شہ میں تو کیوں نہ روئیں ہم
کہ جب رسول کی آنکھوں سے ہیں بہے آنسو
جو آسماں کو شہیدوں کا درد یاد آیا
تو بن کے الاماں بارش برس پڑے آنسو
مجھے بھی دردِ شہِ کربلا عطا فرما
مری بھی آنکھ کو مولا نواز دے آنسو
اندھیری قبر کو روشن کریں گے یہ ہی ذکی
غمِ حسین میں آنکھوں سے جو بہے آنسو
ذکی طارق بارہ بنکوی

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS