خاتون جج نے ڈسٹرکٹ جج پر جسمانی استحصال کا لگایا الزام، سپریم کورٹ سے موت کی اجازت مانگی

0

باندہ: اترپردیش کے باندہ ضلع کی بابرو تحصیل میں تعینات سول جج ارپیت ساہو نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر موت کی خواہش کا اظہار کیا ہیں۔ اس خط میں جج نے یوتھنیشیا کی اجازت مانگی ہے۔ جیسے ہی یہ خبر سرخیوں میں آئی بندہ اور ببیرو کے درباروں میں کہرام مچ گیا۔ معاملہ دوسرے ضلع سے متعلق ہونے کی وجہ سے اس پر کوئی بات کرنے کے قابل نہیں۔ اس معاملے میں جج ارپت ساہو سے فون پر بات کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن انہوں نے کال ریسیو نہیں کی۔

ساہو نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھیجے گئے خط میں لکھا ہے ‘بارہ بنکی میں اپنی پوسٹنگ کے دوران ڈسٹرکٹ جج کے ذریعے ان کا ذہنی اور جسمانی استحصال کیا گیا۔ کئی بار انہیں رات کو ملنے کہا گیا۔ جب اس حوالے سے شکایت کرنے کے بعد بھی انصاف نہ ملا تو مجھے خط لکھنے پر مجبور ہونا پڑا۔ جج نے انصاف نہ ملنے کی وجہ سے موت کی موت کی اجازت مانگی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بارہ بنکی میں پوسٹنگ کے دوران بار کے جنرل سکریٹری رتیش مشرا اور جونیئر ڈویژن جج ارپت ساہو کے عدالت کے بائیکاٹ کا معاملہ زور پکڑ گیا تھا۔

ڈسٹرکٹ جج نے اس معاملے میں خاتون جج کی توہین کی تھی لیکن اپنے خط میں اس پر ذہنی اور جسمانی استحصال کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں جانکاری مانگنے پر ڈسٹرکٹ جج بندہ بابو سارنگ نے کہا کہ ارپت ساہو کی جانب سے سپریم کورٹ کو خط بھیجے جانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس بارے میں جاننے کے بعد میں آپ کو بتاؤں گا۔ جو بات یقینی طور پر معلوم ہے وہ یہ ہے کہ یہاں آنے سے پہلے وہ بارہ بنکی میں تعینات تھیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS