افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کی تقریب حلف برداری کیوں نہ ہوئی؟

0
image:bbc.com

قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے جب یہ اعلان کیا کہ اب کابل میں نئی افغان حکومت کی جانب سے حلف برداری کی کوئی تقریب نہیں ہو گی، تو اکثر افراد کے ذہن میں یہ سوال گردش کرنے لگا کہ آخر ایسا کیوں کیا گیا؟ افغان صدارتی محل آرگ میں طالبان ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ حلف برداری کی تقریب سکیورٹی وجوہات کی بنا پرنہیں ہو رہی۔ ذرائع کے مطابق طالبان کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے اُنھیں صرف یہی وجہ بتائی گئی ہے اور طالبان کو افغان عوام کی حفاظت کی خاطر حلف برداری کی تقریب ملتوی کرنا پڑی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بیشتر طالبان ذرائع سے یہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ طالبان کی جانب سے 11 ستمبر کو تقریبِ حلف برداری منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے تاہم اس حوالے سے حتمی طور آخری دن تک کچھ واضح نہیں تھا۔ تاہم سیاسی دفتر کے دوسرے ترجمان ڈاکٹر محمد نعیم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پہلے ہی سے ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ حلف برداری کی کوئی تقریب ہو گی۔‘گذشتہ روز روس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اُن کا وفد طالبان حکومت کی حلف برداری میں شرکت نہیں کرے گا۔ اس سے پہلے روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ اگر طالبان اپنی نئی حکومت میں تمام حلقوں کو شامل کرتے ہیں تو روس اُن کی حکومت کو تسلیم کریں گے بلکہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت بھی کریں گے۔ادھر اسلام آباد میں پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دو دن قبل طالبان حکومت کی حلف برداری کے بارے میں کہا تھا کہ جب دعوت آئے گی تو پھر فیصلہ کیا جائے گا کہ شرکت کرنی چاہیے یا نہیں۔

وجہ سکیورٹی یا کچھ اور؟
طالبان ذرائع بظاہر حلف برداری کی تقریب کے ملتوی ہونے کی وجہ سکیورٹی وجوہات بتا رہے ہیں لیکن بعض ذرائع پھر بھی یہ دعویٰ کر رہے کہ دیگر ملکوں کے نمائندوں کی جانب سے شرکت نہ کرنے کی وجہ سے یہ تقریب ملتوی کرنا پڑی۔
ابھی تک باضابطہ طور پر صرف روس کی جانب سے ہی اس تقریب میں شرکت نہ کرنے کا اعلان سامنے آیا لیکن طالبان صفوں میں قریبی ذرائع کے مطابق طالبان کی نئی حکومت میں صرف اور صرف مولویوں کی موجودگی اور دیگر اقوام کی نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے کسی بھی ملک نے حلف برداری کی تقریب میں شرکت پر آمادگی ظاہر نہ کی اور اسی وجہ سے یہ تقریب ملتوی کرنا پڑی۔اس سے پہلے طالبان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اُن کے رہبر ملا ہبت اللہ اخونزادہ جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور بیشتر تجزیہ کاروں کو یہ یقین تھا کہ ملا ہبت اللہ اخونزادہ اور دیگر طالبان رہنما جو ابھی تک منظر عام پر نہیں آئے ہیں، اس تقریب میں ہی نظر آ جائیں گے لیکن تقریب حلف برداری کے ملتوی ہونے کی وجہ سے اب یہ بھی واضح نہیں کہ کیا یہ رہنما کبھی منظر عام پر آئیں گے بھی یا نہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS