امریکہ کی طرف سے اسرائیل میں سرگرم صہیونیوں پر پابندی کی بات چل رہی ہے۔ وہ مغربی کنارے میں تشدد پسندوں (افراد اور تنظیموں) پر پابندیاں عائد کرنے پر غورکر رہا ہے۔ امریکہ کے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن جو فی الحال اسرائیل کے دورے پر ہیں مغربی کنارے پر انتہاپسندوں کی حرکتوں پر سخت پابندیاں عائد کرناچاہتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کرکے اس ضمن میں دبائو بنا رہے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کو مقبولیت اور قبولیت حاصل ہے اورحماس کی بجائے اب محمود عباس والی اتھارٹی کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔ امریکہ کا موقف بھی یہی ہے اور اب یوروپی یونین اور عرب ممالک نے اسپین میں ایک ملاقات کے دوران دورہائشی فارمولے پر اتفاق کیا ہے اور یہی اس مسئلہ کا حل ہے، جبکہ یوروپ حماس کو لے کر بالکل جدا رخ اختیار کر رہا ہے۔ وہ حماس کو غزہ کا اقتدار منتقل کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس دوران فلسطینی اتھارٹی پر زوردیا جارہا ہے کہ ارض فلسطین میں 2004 کے بعد سے فلسطین میں الیکشن نہیں ہوئے ہیں اور یہ ملک چاہتے ہیں کہ فلسطینی قیادت ایک سخت اور نمائندہ سرکار کو ملے۔ ظاہر ہے کہ اب فلسطینی اتھارٹی کو عالمی سیاست کی مین اسٹریم میںآنا ہوگا۔
غزہ میں حکمراں کون ہوگا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS