نئی دہلی : دہلی میٹرو گیٹ کے احاطے میں نماز پڑھتے ہوئے ایک ویڈیو کافی تیزی وائرل ہورہا ہے۔ یہ ویڈیو نوئیڈا کے بوٹینیکل گارڈن میٹرو اسٹیشن کے ایگزٹ گیٹ پر نماز ادا کرتے ہیں ایک شخص کی ویڈیو ٹوئٹر پر تیزی کے ساتھ
ट्रेनों में भजन-कीर्तन.. सड़कों पर जागरण.. रोड पर धार्मिक शोभा यात्रा.. कांवड़ यात्रा.. सरकारी कार्यालयों और कारखानों में मंदिर हो सकते हैं, तो शांत तरीके से अल्लाह की इबादत करने से क्या परेशानी/बेचैनी है?
समाज में वैमनस्य फैलाने की मंशा हिन्दुस्तान में कभी सफल नहीं हुई है. https://t.co/97jSqUKPAc
— सूरज सिंह/Suraj Singh 🇮🇳 (@SurajSolanki) October 23, 2021
وائرل ہورہی ہے۔ اس ویڈیو میں وہ شخص نماز پڑھ رہا ہے۔ جو آپ دیکھ سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہورہی ہے۔ ایک یوزر نے جن کا نام سورج سنگھ ہے انہوں نے کمال خان کے ٹوئٹ کو ریٹویٹ کیا ہے۔ بہت ہی اچھی اور سلجھی ہوئی بات کی ہے کہ ٹرینوں میں بھجن کیرتن .. سڑکوں پر جاگرن .. سڑک پر مذہبی جلوس .. کنور یاترا .. سرکاری دفاتر اور فیکٹریوں میں مندر ہو سکتے ہیں ،تو پرسکون انداز میں اللہ کی عبادت کرنے سے کیا پریشانی/تکلیف ہے؟
سماج میں نفرت پھیلانے کا ارادہ ہندوستان میں کبھی کامیاب نہیں ہوا۔ لوگ حالات کو خراب کرنے کی کوشش کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتے ہیں۔ لیکن ہماری اردگر ایسے لوگ بھی ہیں جو ان چیزوں کو سمجھتے ہیں کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح ہے۔اس کے برعکس چھوٹے چھوٹے ایشیوز کو لے کر ہنگامہ کھڑا کرنے میں کچھ خراب دہنوں کے لوگ اچھی چیزوں کو بھی خراب کردیتے ہیں اور ہنگامہ اور مذہب کو لے کر عجیب عجیب طرح کے طنز اور رائی کے پہاڑ کھڑے کرنے
Is it allowed in #DelhiMetro premises? Namaz at 6pm today at the exit gate of Botonical Garden metro station in Noida.@OfficialDMRC @DCP_DelhiMetro @Uppolice need to take action.. pic.twitter.com/Buvk79esk2
— विनोद बंसल Vinod Bansal (@vinod_bansal) October 22, 2021
کی کوشش میں لگ جاتے ہیں۔وہیں ونود بنسل جیسے لوگ نفرت کو بھڑکانے میں لگے ہوئے ہیں۔آخر سوال یہ ہے کہ کیا واقعی کسی کو پرشیانی نظر آرہی ہے؟