گہلوت نے کہا کہ ہمارے پاس مضبوط اکثریت ہے

0

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے گورنر کلراج مشرا سے کسی دباؤ میں نہ آنے اور اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو عوام گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کرنے کے لئے آگئے تو ہماری ذمہ داری نہیں ہوگی۔
 گہلوت،جو ایک ہوٹل میں قیام پذیر ممبران اسمبلی کے ساتھ گورنر ہاؤس کی کوچ کرنے نکلے ہیں، نے صحافیوں کو بتایا کہ میں نے اجلاس بلانے کے لئے گورنر
کو کل ہی خط سونپ دیا تھا انہوں نے کہا کہ بھی فون پربات کی،لیکن اس معاملے میں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سبھی ایم ایل اے گورنر ہاؤس  
جائیں گے اوراجتماعی طور پرگورنر سے اجلاس طلب کرنے کے لئے درخواست کریں گے۔
 گہلوت نے بھارتیہ جنتا پارٹی پرریاست میں گندی سیاست کرنے اور سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ نچلی سطح پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ
ریاست میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے پرانی کہانی سنائی کہ آنجہانی وزیر اعلی بھروسنگھ شیخاوت کے دور میں حکومت کو گرانے کی دو کوششیں ہوئیں،
لیکن پھرمیں نے ریاستی صدرہوتے ہوئے اس معاملے میں نہ پڑنے کا فیصلہ کیا اوراسی وقت کے وزیر اعظم نرسمہا راؤ اورگورنر بلی رام بھگت کو اس طرح کے
معاملے میں شامل نہ ہونے کی اطلاع دی۔ 
گہلوت نے کہا کہ ہمارے پاس مضبوط اکثریت ہے۔ہمارے کچھ ساتھیوں کو ہریانہ کے ایک ریسورٹ میں یرغمال بنا لیا گیا ہے۔ جہاں ان میں سے بہت سے لوگ
بیمار اورپریشان ہیں۔ وہ ایم ایل اے ہمیں آزاد کروانے کے لئے فون بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی
ہوجائے گا۔ بحث ہوگی اور سب چیزیں سامنے آئیں گی۔
 گہلوت نے کہاکہ ہم مکمل طور پر متحد ہیں اور ہمیں کوئی فکر نہیں ہے۔ جب کہ اکثریت ثابت کرنے والا ہمیشہ ہی پریشان رہتا ہے۔ ہم اکثریت سے پریشان نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی ہمیشہ سے یہی کہتی رہی ہے کہ اسمبلی میں اکثریت ثابت کی جانی چاہئے۔ عدالتی شعبے میں  یہی بحث ہونے لگی تھی کہ اسمبلی
اجلاس بلائیں گے، جس کے لئے ہم تیار ہیں۔
گہلوت نے کہا کہ انہیں اس بات کا افسوس ہے کہ گورنر کسی دباؤ میں فیصلہ نہیں کرپارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ راج بھون میں ایم ایل اے کے ساتھ
اجتماعی طور پر گورنر سے ملاقات کریں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ وہ کسی کے دباؤ میں نہ آئیں۔ وہ آئینی عہدے پر فائز ہیں، انہوں نے آئین کا حلف لیا
ہے۔ انہیں اپنے ضمیر کی بنیاد پر فیصلہ کرنا چاہئے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں اور ریاست کے لوگ گورنر ہاؤس  کا گھیراؤ کرنے آتے ہیں تو یہ ہماری ذمہ داری
نہیں ہوگی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS