اترپردیش میں پانی کی قیمت ہے لیکن مسلمانوں کے خون کی نہیں:اویسی

0

کانپور (ایجنسیاں) : اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کی 100نشستوں پر ان کی پارٹی کے انتخاب لڑنے کا مقصد مسلمانوں کو اقتدار میں ان کا حق دلانا ہے۔ کانپور کے جی آئی سی گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ اگر اس بار ریاست اترپردیش کے 19فیصد مسلم ووٹرز متحد ہو کر ووٹ دیتے ہیں تو ریاست میں اگلا نائب وزیر اعلیٰ مسلم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کیلئے کسی سیاسی پارٹی کا ووٹ بینک بننے کے بجائے ریاست میں اپنی قوم کی لیڈر شپ تیار کرنے کا وقت آگیا ہے۔مسٹر اویسی نے کہا کہ یوپی کی سیاست میں ہر برادری نے اپنی قیادت بنائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف 9فیصد آبادی والے یادوؤں نے ملائم سنگھ یادو اور8 فیصد آبادی والے جاٹووں نے مایاوتی کو متعدد بار وزیر اعلیٰ بنایا۔مسٹر اویسی نے کہا کہ ریاست میں تمام ذاتوں کے لیڈر ہیں، لیکن مسلمانوں کا اپنا کوئی لیڈر نہیں ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کانپور کے ایک گپتا تاجر کی گورکھپور میں موت ہو جاتی ہے تو اکھلیش 21لاکھ روپے دیتے ہیں، لیکن جب کاس گنج کے نوجوان کی تھانے میں موت ہوجاتی ہے تو ایک بھی سیکولر پارٹی کا سورما مقتول کے اہل خانہ سے ملنے تک نہیں جاتا۔ مسٹر اویسی نے اقلیتی فرقہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں پانی کی قیمت ہے، لیکن مسلمانوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے، اس کی وجہ آپ خود ہیں۔ آپ نے اپنا لیڈر منتخب نہیں کیا، جس کی وجہ سے آپ آزادی کے بعد سے پسماندہ رہے۔ دوسری طرف جے پور میں کانگریس کی ریلی کے دوران راہل کے ہندوتوا سے متعلق بیان پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہی نہیں، بلکہ تمام ہندوستانیوں کا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS