نئی دہلی: (یو این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے پانی اور درختوں کی حفاظت کے لئے مثبت کوشش کرنے کی اہل وطن سے اپیل کرتے ہوئے سنیچر کو کہاکہ وہ پانی کے تحفظ کو وطن کی خدمت کی ایک شکل مانتے ہیں۔
مودی نے آکاشونی پر نشرہونے والے ’من کی بات‘پروگرام کی 78ویں قسط میں زمینی پانی اور درختوں کے تحفظ کے لئے کی جارہی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ایسے کاموں میں مصروف لوگوں سے ترغیب لیکر اس کے لئے آگے آنا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے ملک میں اب مانسون (بارش) کا موسم بھی آگیا ہے۔ بادل برستے ہیں تو صرف ہمارے لئے نہیں برستے بلکہ بادل آنے والی نسلوں کے لئے برستے ہیں۔ بارش کا پانی زمین میں جاکر جمع بھی ہوتا ہے، زمین کی آبی سطح میں بہتری آتی ہے اس لئے میں پانی کے تحفظ کو وطن کی خدمت کی ہی ایک شکل مانتا ہوں۔
تیس ہزار سے زیادہ تال تلیا بناکر پانی کے تحفظ کا قابل ذکر کام کرنے والے اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال کے سچدانند بھارتی اور اترپردیش کے باندا ضلع کے ابدھاو گاوں کے لوگوں کی طرف سے چلائی جارہی مہم ’کھیت کا پانی کھیت میں، گاوں پانی گاوں میں‘ کی مثال پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ان تمام سے ترغیب لیکر ہم اپنے آس پاس جس بھی طرح سے پانی بچا سکتے ہیں، ہمیں بچانا چاہئے۔ مانسون کے اس اہم وقت کو ہمیں گنوانا نہیں چاہئے۔
مودی نے دواں کے پودوں پر نینی تال کے بھائی پریتوش کے خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں یہ دواوں کے پودے ہماری صدیوں پرانی وراثت ہے، جسے ہمیں بچانا ہے۔ اسی سلسلہ میں انہوں نے مدھیہ پردیش کے ستنا کے باشندے رام لوٹن کشواہا کی طرف سے سینکڑوں ددواں والے پودے اور بیجوں کو جمع کرکے بنائے دیسی میوزیم کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے کہاکہ واقعی یہ بہت اچھا تجربہ ہے، جسے ملک کے الگ الگ حصوں میں دہرایا جاسکتا ہے۔ میں چاہوں گا کہ آپ میں سے جو لوگ اس طرح کی کوشش کرسکتے ہیں، وہ ضرور کریں، اس سے آپ کی آمدنی کے راستے بھی کھل سکتے ہیں۔ ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ مقامی درختوں کے ذریعہ آپ کے علاقہ کی پہچان میں بھی اضافہ ہوگا۔
پانی کا تحفظ وطن کی خدمت کی ہی ایک شکل ہے:نریندر مودی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS