کابل (ایجنسی) طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کے نائن الیون حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ بیس سال بعد بھی اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ اسامہ بن لادن نے نائن الیون کے حملے کیے۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکہ نے نائن الیون کو جنگ کے لیے بہانہ بنایا، ہم نے دنیا کو گارنٹی دی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارا کوئی بھی شہری ملک چھوڑ کر امریکہ جائے، ہمیں نوجوانوں اور پڑھے لکھے لوگوں کی ملکی ترقی کے لیے ضرورت ہے۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ افغان خواتین ہماری بہنیں ہیں، ان کا احترام کرتے ہیں،انہیں خوفزدہ ہونے کی بجائے ہم پر فخر کرنا چاہیئے،خواتین کو اسکول،کالجز اوردفاتر میں کام کی اجازت ہوگی، خواتین کا نقاب اور گھروں میں رہنے والی بات بے بنیاد ہے، ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اسلا م میں موسیقی حرام ہے،عوامی مقامات پر موسیقی پر پابندی ہوگی،دباوڈالنے کے بجائے کوشش کریں گے کہ لوگ ایسا نہ کریں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان خواتین کو کام پر جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو گھروں میں بند اور برقعہ پہننے پر مجبور کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں.انہوں نے کہا کہ خواتین کو سفر کی اجازت ہو گی، تاہم تین دن سے زیادہ کا سفرمرد سرپرست کے ہمراہ کرنا ہوگا۔ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان خواتین پر سختی نہیں کر رہے، خواتین حجاب کے ساتھ اپنے اپنے کاموں پر واپس آ سکیں گی۔
کیا اسامہ نائن الیون حملوں میں ملوث تھے؟ جانیں تفصیلات!
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS