نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ لداخ کو مرکز کا زیر انتظام علاقہ تو بنا دیا گیا ہے، لیکن وہاں کے لوگوں کے حقوق چھین کر ان کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔
مسٹر گاندھی، جو لداخ کا دورہ کر رہے ہیں، نے ٹویٹ کیا، “لداخ کے گوشے گوشے میں گیا اور نوجوانوں، ماؤں اور بہنوں، غریب لوگوں سے بات کی۔ دوسرے لیڈر ہیں جو صرف اپنے من کی بات کرتے ہیں، میں آپ کے من کی بات سننا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر زمین چھین لی ہے۔ وزیر اعظم اس کی تردید کر کے جھوٹ بول رہے ہیں، یہ لداخ کا ہر شخص جانتا ہے۔
लद्दाख के कोने-कोने में गया और युवाओं से, माताओं-बहनों से, ग़रीब लोगों से बात की।
दूसरे नेता हैं जो सिर्फ़ अपने मन की बात करते हैं, मैं आपके मन की बात सुनना चाहता हूं।
चीन ने हिंदुस्तान की हज़ारों कि.मी. ज़मीन छीन ली है। प्रधानमंत्री इस बात को नकार कर झूठ बोल रहे हैं, ये लद्दाख… pic.twitter.com/D6qo3WAmbM
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 25, 2023
مسٹر گاندھی نے کہا، “لداخ کے اہم مسائل ہیں- یہاں کے لوگوں کی سیاسی آواز کو دبایا جا رہا ہے، روزگار کے لیے حکومت کے تمام وعدے جھوٹے نکلے۔ موبائل نیٹ ورک اور فضائی سہولت کی کمی۔ عوام کی سیاسی آوازکو نہٰن سنا جاتا ہے اور سیاستدانوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا ہے لیکن لوگوں کو ان کے حقوق نہیں دیے جا رہے ہیں۔ سیل فون، لیکن نیٹ ورک نہیں۔ ایک پورٹ ہے، لیکن ہوائی پرواز نہیں ہے۔ اس طرح لداخ کے لوگوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا، ”ان تمام مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ اس سفر میں پرتپاک استقبال اور محبت کے لیے لداخ کا بہت بہت شکریہ۔
LIVE: Public Meeting | Kargil | Ladakh https://t.co/amxlbvZpKS
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 25, 2023