نئی دہلی (یو این آئی): کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو کہا کہ بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے واضح کر دیا ہے کہ بی جے پی کی سوچ خواتین مخالف ہے اور انتخابی فائدے کے لیے اس کی یہ سوچ جمہوری نظام کے لیے خطرناک ہے۔
चुनावी फायदे के लिए ‘न्याय की हत्या’ की प्रवृत्ति लोकतांत्रिक व्यवस्था के लिए खतरनाक है।
आज सुप्रीम कोर्ट के फैसले ने एक बार फिर देश को बता दिया कि ‘अपराधियों का संरक्षक’ कौन है।
बिलकिस बानो का अथक संघर्ष, अहंकारी भाजपा सरकार के विरुद्ध न्याय की जीत का प्रतीक है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 8, 2024
راہل گاندھی نے کہا ”انتخابی فائدے کے لیے ‘انصاف کا قتل’ کا رجحان جمہوری نظام کے لیے خطرناک ہے۔ آج سپریم کورٹ کے فیصلے نے ایک بار پھر ملک کو بتا دیا کہ ‘مجرموں کا سرپرست’ کون ہے۔ بلقیس بانو کی انتھک جدوجہد مغرور بی جے پی حکومت کے خلاف انصاف کی جیت کی علامت ہے۔
अंततः न्याय की जीत हुई है। सुप्रीम कोर्ट ने गुजरात दंगों के दौरान गैंगरेप की शिकार #BilkisBano के आरोपियों की रिहाई रद्द कर दी है। इस आदेश से भारतीय जनता पार्टी की महिला विरोधी नीतियों पर पड़ा हुआ पर्दा हट गया है। इस आदेश के बाद जनता का न्याय व्यवस्था के प्रति विश्वास और मजबूत…
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) January 8, 2024
پرینکا گاندھی واڈرا نے بلقیس بانو کو ملنے والے انصاف پر مبارکباد دی اور کہا “بالآخر انصاف کی فتح ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کی شکار بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس حکم سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی خواتین مخالف پالیسیوں پر سے پردہ ہٹ گیا ہے۔ اس حکم کے بعد نظام انصاف پر عوام کا اعتماد مزید مضبوط ہو گا۔ بہادری سے اپنی لڑائی جاری رکھنے کے لئے بلقیس بانو کو مبارکباد۔
یہ بھی پڑھیں: بلقیس بانو کے مجرموں کو جانا ہوگا جیل، سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کے فیصلے کو رد کیا
کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشل ٹویٹر پیج پر کہا “بلقیس بانو کے مجرم دوبارہ جیل جائیں گے، بی جے پی حکومت نے ان مجرموں کی رہائی کروائی تھی۔ بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ تاریخی ہے۔ یہ فیصلہ گجرات کی بی جے پی حکومت کی طرف سے بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والوں کو رہا کرنے کے خواتین مخالف اقدام کو بے نقاب کرتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین کے بارے میں بی جے پی کی سوچ کتنی نفرت انگیز ہے۔”