گاڑیوں کی ہائپوتھیکیشن کیلئے کسی بھی دستاویزات کی ضرورت نہیں: گہلوت

0
image:mint

نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی کے وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے گاڑیوں کے ہائپوتھیکیشن ٹرمنیشن عمل کو مزید آسان اور شفاف بنانے کے لیے بدھ کو دہلی میںگاڑیوں کی خریداری کے لئے قرض مہیا کرنے والے سبھی بڑے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔واضح رہے کہ یہ سروس 11 اگست کو شروع کی گئی تھی اور لانچ ہونے کے بعد سے دہلی سرکار کی ’فیس لیس سروسز‘کو درخواست دہندگان کی طرف سے زبردست مثبت عمل مل رہا ہے۔ اس پہل کے تحت گاڑیوں کے ڈرائیونگ ٹیسٹ اور فٹنس ٹیسٹ کو چھوڑ کر محکمہ ٹرانسپورٹ کی 33 خدمات کو مکمل طور پر فیس لیس کردیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ہندوستان کی کوئی ریاست اس معاملے میں مکمل طور پر فیس لیس ہوگئی ہے اور گھر سے لرننگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے’آدھار‘پر مبنی تصدیق کے نظام اور فیچر میپنگ خصوصیت کے ساتھ اے آئی پر مبنی چہرہ پہچاننے والی تکنیک کااستعمال کررہی ہے۔ ہائپوتھیکیشن ٹرمینیشن (ایچ پی ٹی) ، جس میں گاڑی قرض پر ہائپوتھیکیشن کو شامل کرنا ، جاری رکھنا اور ختم کرنا شامل ہے،ٹرانسپورٹ محکمہ کی نقل و حمل کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی خدمات میں سے ایک ہے۔ فیس لیس خدمات کی شروعات کے بعد سے ، دہلی میں ایچ پی ٹی کے لیے 7111 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
اس سے پہلے ایک درخواست گزار کو قرض کی ادائیگی کے بعد ہائپوتھیکیشن کے ختم ہونے کے لیے درخواست دینا پڑتی تھی ، جس کے تحت درخواست گزار کو بینک سے فارم 35 اور بینک سے این او سی لے کر90دنوں کے اندر محکمہ ٹرانسپورٹ میں جمع کرانا ہوتا تھا۔
آج کی میٹنگ میں وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے ایک اہم فیصلے میں بینکوں کو ای دستخط کے ذریعہ آدھار کی بنیاد پر تصدیق کی اجازت دینے کی بھی ہدایت دی۔ انہوںنے کہا ، ’ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ 31 اکتوبر کے بعد ہائپو تھیکیشن کے اضافے اور خاتمے کے حوالے سے کوئی فزیکل دستاویزات کو نہیں لیاجائے گا۔ اس کے علاوہ ہم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ بینکوں یا قرض دینے والے اداروں کو سافٹ وئیر کے ذریعہ سبھی دستاویزات اور این او سی کو ڈیجیٹل طور پر آدھار سے منسلک موبائل نمبر پر موصول ہونے والے او ٹی پی کے ذریعہ جمع کرانا ہوگا، اس طرح فزیکل دستخط کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ شفافیت بڑھانے کے مقصد سے دہلی ٹرانسپورٹ فیس لیس ہوچکی ہے اور ایک بار جب سبھی بینک اس عمل سے جڑ جائیں گے، تو دہلی میں گاڑیوں کی ہائپوتھیکیشن کا عمل پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہوجائے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS