نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو نینی تال ہائی کورٹ کے اتراکھنڈ میں ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں ریلوے کی زمین سے تجاوزات ہٹانے کے حکم پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ “50,000 لوگوں کو راتوں رات نہیں ہٹایا جا سکتا”۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ریاستی حکومت اور ریلوے کو نوٹس جاری کیا ہے اور اس کی سماعت 7 فروری کو مقرر کی ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے پوچھا کہ ان لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی کیا تیاری ہے؟
Supreme Court issues notice to Uttarakhand government and India Railways on the pleas challenging Uttarakhand High Court’s decision ordering the State authorities to remove encroachments from railway land in Haldwani’s Banbhoolpura area. pic.twitter.com/Zn7PhHxcuO
— ANI (@ANI) January 5, 2023
اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور لوگوں کو سات دنوں کے اندر زمین خالی کرنے پر مجبور کرنا انسانیت نہیں ہے۔
عدالت کے اس فیصلے سے ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں رہنے والے لوگوں کو بڑی راحت ملنے کی امید ہے۔
اس کے ساتھ ہی معاملے کی اگلی سماعت 7 فروری کو مقرر کی گئی ہے۔
ये न्याय की जीत है, इंसानियत की जीत है।
हल्द्वानी के लोगों से सर से छत नहीं छीनी जायेगी, बच्चों के स्कूल नहीं टूटेंगे, अस्पताल नहीं टूटेगा, मंदिर मस्जिद धर्मशाला नहीं टूटेगी।
शुक्रिया माननीय उच्चतम न्यायालय pic.twitter.com/gGN1saLPea— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) January 5, 2023