دہرادون: اترا کھنڈ میں چمولی کے قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں جاری بچائو مہم کے 8 ویں روز 12 اور لاشیں ملنے سے سیلاب میں مرنے والوں کی تعداد 50 ہو گئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ ان میں سے 5 لاشیں 520 میگاواٹ کی این ٹی پی سی کی تپوون-وشنوگاڈ سرنگ سے ملی ہیں جہاں پھنسے لوگوں کو باہر نکالنے کے لیے گزشتہ ایک ہفتہ سے فوج، قومی آفات مینجمنٹ فورس، راستی آفات مینجمنٹ فورس اور انڈین تبتن بارڈر پولیس کی مشترکہ بچائو مہم جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ پولیس کے مطابق اس کے علاوہ 6 لاشیں رینی گائوں سے اور ایک لاش رودر پریاگ ضلع سے ملی ہے۔ چمولی کی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سواتی ایس بھدوریا نے بتایا کہ سرنگ سے ملنے والی لاشوں میں سے 2کی شناخت ہو گئی ہے۔ ایک کی شناخت ٹہری ضلع کے نریندر نگر کے رہنے والے عالم سنگھ اور دوسرے کی شناخت دہرادون کے کالسی کے رہنے والے انل کے طور پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موقع پر ایک ہیلی کاپٹر بھی تیار ہے جس سے اگر سرنگ سے کوئی شخص زندہ حالت میں ملے تو اسے فوراً طبی سہولت دستیاب کرائی جا سکے۔
چمولی ضلع کی رشی گنگا وادی میں 7 فروری کو آنے والے سیلاب کے بعد اب تک 50لاشیں برآمد ہو چکی ہیں جب کہ 154 دیگر اب بھی لاپتہ ہیں۔ ان لاپتہ لوگوں میں تپوون سرنگ میں پھنسے لوگ بھی شامل ہیں۔ سیلاب کے سبب 13.2 میگاواٹ رشی گنگا ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ پوری طرح تباہ ہو گئی جب کہ تپوون-وشنوگاڈ کو بھاری نقصان ہوا تھا۔
اتراکھنڈ: چمولی میں 12 مزید لاشیں برآمد،مہلوکین کی مجموعی تعداد 50ہوئی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS