ایودھیا معاملہ: مسجد کے لیے 5 مقامات نشان زد

    0

    ایودھیا متنازع زمین کے فیصلے کے بعد اتر پردیش حکومت نے 5 مقامات کو نشان زد کیا ہے، جہاں مسلم فریق کو مسجد تعمیر کے لیے جگہ دی جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ نشان زد پانچوں مقامات  پنچ کوسی کے دائرے سے باہر ہیں۔ دراصل پنچ کوسی 15 کلو میٹر کا وہ دائرہ ہے جسے ایودھیا کا پاکیزہ علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ یوگی حکومت نے اس دائرے کے باہر مسجد تعمیر کے لیے جگہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے جن مقامات کی شناخت کی ہے اس میں ملک پورا، مرزا پور، شمس الدین پور اور چاند پور گاؤں واقع زمینیں ہیں۔ یہ سبھی مقامات ایودھیا سے نکلنے والے اور الگ الگ شہروں کو جوڑنے والی اہم سڑک پر ہے۔  یہ فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا ہے کہ ان زمینوں میں سے کون سی زمینی اصل معنوں میں مسلم فریق کو دی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ جاری حکم کے مطابق جب ایک بار ٹرسٹ کی تشکیل ہو جائے گی تو حکومت ان زمینوں میں سے ہی کوئی اراضی مسلم فریق کے حوالے کرے گی۔
    واضح رہے کہ نومبر 2019 میں سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے دہائیوں سے چلے آ رہے ایودھیا تنازعہ کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپنے فیصلہ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی کی قیادت میں پانچ ججوں کی بنچ نے متنازعہ زمین رام للا وراجمان کو دینے کا حکم دیا۔ ساتھ ہی عدالت نے سنی وقف بورڈ کو مسجد بنانے کے لیے ایودھیا کے اندر ہی کسی جگہ پر 5 ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا تھا۔ اسی حکم کے پیش نظر یوگی حکومت نے ایودھیا میں پنچ کوسی دائرہ کے باہر 5 مقامات کو نشان زد کیا ہے جن میں سے کسی ایک جگہ 5 ایکڑ زمین مسلم فریق کو دی جائے گی۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS