معروف شاعر منور رانا کے خلاف ایف آئی آر

0

فرانس کی ایک میگزین میں شائع رسول اکرمؐ کے کارٹون اور قتل کے معاملہ میں مبینہ طور پر متنازع بیان دینے پر معروف شاعر منور رانا کے خلاف لکھنؤ کی حضرت گنج کوتوالی میں پیر کو ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ سب انسپکٹر دیپک کمار پانڈے کے ذریعہ درج کرائی گئی ایف آئی آر میں منور رانا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کا بیان فرقہ وارانہ خیرسگالی کو بگاڑنے والا ہے۔ اس معاملہ میں تعزیرات ہند کی دفعہ 153اے، 295 اے، 298، 505(1)(B)، 505 (2)، 67، 66 آئی ٹی ایکٹ لگایا گیا ہے۔ایف آئی آر میں تحریر کیا گیا ہے کہ فرانس کے واقعہ پر منور رانا نے ایک نیوز چینل کو لکھنؤ میں دیئے گئے انٹرویو میں متنازع بیان دیا جو سوشل میڈیا اور کئی ویب سائٹ پر وائرل ہو رہا ہے۔ منور رانا کے اس بیان سے سماجی بھائی چارے پر غلط اثر پڑ سکتا ہے اور نقض امن کا اندیشہ ہے۔ انسپکٹر حضرت گنج انجنی پانڈے نے بتایا کہ معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے اور جلد ہی قانونی کارروائی کی جائے گی۔
منور رانا نے اپنے متنازع بیان میں کہا تھا کہ اگر کوئی ہمارے والدین یا پھر بھگوان کا گندہ، قابل اعتراض کارٹون بناتا ہے تو ہم اسے مار دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں ہزاروں سال سے آنر کلنگ کو جائز مان لیا جاتا ہے اور کوئی سزا نہیں ہوتی ہے تو پھر آپ اسے ناجائز کیسے کہہ سکتے ہیں۔ پوری دنیا میں یہی ہو رہا ہے۔ مشہور شاعر نے کہا تھا کہ جس نے بھی پیغمبر حضرت محمدؐ کا کارٹون بنایا، اس نے ایسا کرکے غلط کیا۔دوسری جانب اپنے بیان کی وضاحت پیش کرتے ہوئے بعد میں منور رانا نے کہا کہ اس وقت فرانس میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، سب غلط ہے۔ اسلامی مذہب سے چھیڑخانی کرنے والا کارٹون بنانا بھی غلط تھا اور اس کارٹونسٹ یا ٹیچر کو مارنے کی واردات بھی غلط ہے۔ فرانس کے قانون کے مطابق جو بھی سزا ہو، وہ انہیں ملے۔ ایسے میں فرانس کے لوگوں کو بھی سوچنا چاہئے کہ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو اس کے بدلے دوسرے فرقہ کے لوگ غلط نہ کریں۔ ملک میں مذہبی جذبات کی قدر ہونی چاہئے،جو ملک ایسا نہیں کرتا، اس ملک میں کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS