ہاتھرس آبروریزی معاملہ :متاثرہ دلت لڑکی نے دم توڑا

0

لکھنؤ (ایس این بی) 
ہاتھرس میں اجتماعی آبروریزی کی شکار چندپا حلقہ کی 22 برس کی لڑکی کی آج منگل کو علی الصباح دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں دوران علاج موت ہوگئی۔ آبروریزی متاثرہ کی موت کی اطلاع ملتے ہی ہاتھرس میں پولیس انتظامیہ مستعد ہوگیا ہے۔ دوسری جانب اترپردیش حکومت نے متاثرہ کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
ریاستی حکومت کے ترجمان اور سینئر وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ 14 ستمبر کو مذکورہ لڑکی کی اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی جس کے بعد ملزمان نے اس پر قاتلانہ حملہ بھی کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ کی حالت تشویشناک ہونے پر اسے علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج سے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال ریفر کر دیا گیا تھا جہاں آج منگل کو علی الصباح اس کی موت ہوگئی۔ مسٹر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک واردات ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی ہی اس کے ساتھ متاثرہ کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد بھی دی جائے گی۔ پولیس نے چاروں ملزمان کے خلاف اجتماعی آبروریزی اور اقدام قتل کا مقدمہ قائم کیا ہے۔ افسران نے کہا کہ مقدمہ فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے گا۔ متاثرہ کو واردات کے دوسرے دن علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ وینٹیلیٹر پر تھی اور اس کی حالت تشویشناک تھی جس کے بعد اسے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال ریفر کر دیا گیا تھا جہاں اس نے آج دم توڑ دیا۔
دوسری جانب بہوجن سماج پارٹی، کانگریس، سماجوادی پارٹی اور سوہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے ہاتھرس معاملہ میں یوگی حکومت کو زبردست نشانے پر لیا ہے اور ریاست میں امن و قانون اور خواتین کے تحفظ کی صورت حال بد سے بدتر ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئٹ کیا کہ ہاتھرس میں حیوانیت کی شکار دلت بچی نے صفدر جنگ اسپتال میں دم توڑ دیا۔ متاثرہ لڑکی گزشتہ دو ہفتہ سے موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا تھی۔ ہاتھرس، شاہجہاں پور اور گورکھپور میں یکے بعد دیگرے آبروریزی کے واقعات نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے لکھا ’’یوپی میں امن و قانون حد سے زیادہ بگڑ چکا ہے۔ خواتین کے تحفظ کا نام و نشان نہیں ہے، جرائم پیشہ عناصر کھلے عام مجرمانہ واردات انجام دے رہے ہیں، مذکورہ بچی کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے۔ یوگی جی اترپردیش کی خواتین کے تحفظ کے تئیں آپ جواب دہ ہیں۔‘‘ اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’ہاتھرس کی اجتماعی آبروریزی اور درندگی کی شکار ایک بے بس دلت بیٹی نے آخرکار آج دم توڑ دیا۔ نم آنکھوں سے خراج عقیدت، آج کے انتہائی غیر حساس اقتدار سے اب کوئی امید باقی نہیں بچی ہے۔‘‘ بی ایس پی کی قومی صدر مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’’یوپی کے ہاتھرس میں اجتماعی آبروریزی کے بعد دلت متاثرہ کی آج ہوئی موت انتہائی تکلیف دہ ہے۔ حکومت متاثرہ کنبہ کی ہر ممکن مدد کرے اور فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلا کر قصورواروں کی جلد سزا کو یقینی بنائے۔ سوہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے بانی اور سابق ریاستی وزیر اوم پرکاش راج بھر نے ہاتھرس اجتماعی آبروریزی متاثرہ دلت لڑکی کی صفدر جنگ اسپتال میں دوران علاج موت کی خبر کو انتہائی افسوسناک بتایا ہے۔ میری پوری ہمدردی متاثرہ کنبہ کے ساتھ ہے۔ یوپی میں امن و قانون مکمل طور سے ختم ہو چکا ہے۔ پسماندہ، دلت محروم طبقات کے ساتھ ظلم و ناانصافی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے لکھا ’اب ہندوئوں کے ٹھیکیداروں کی آواز منھ سے نہیں نکلے گی کیونکہ یہ دلت ہندو تھی اس لئے سبھی ہندو ٹھیکیدار خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک مخصوص طبقہ کی فلاح کے لئے کام کر رہی ہے اور اسے عوام کی فلاح سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یوگی جی قصورواروں کے خلاف سخت سزا یقینی بنائیں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS