اترپردیش میں کورونا سے متاثرہ تکنیکی تعلیم کی وزیر کمال رانی ورون کی اتوار کے روز موت ہوگئی ۔ وہ 62 سال کی تھیں۔ کانپور میں گھاٹم پور کی رکن اسمبلی ورون کو کورونا کی وجہ سے گذشتہ 18 جولائی کو لکھنؤ کے سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایس جی پی جی آئی) کے ایپکس ٹراما سنٹر میں داخل کیا گیا تھا۔ آج صبح اس نے آخری سانس لی ۔ ان کی موت کی وجہ کورونا ہے یا کسی اور بیماری کی وجہ سے موت ہوئی ہے ۔ اس کی باضابطہ تصدیق ہونا باقی ہے۔
ورون 11 ویں اور 12 ویں لوک سبھا میں کانپور کی رکن پارلیمان بھی رہ چکی ہیں۔ کابینہ وزیرکی موت سے دکھی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آج اپنا ایودھیا کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔ انہوں نے مرحومہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’’ اترپردیش حکومت میں میری ساتھی کابینہ وزیر کمل رانی ورون جی کی بے وقت موت کی اطلاع ،دکھی کرنے والی ہے ۔ ریاست نے آج ایک عوامی لیڈرکو کھو دیا۔ ان کے اہل خانہ سے میری تعزیت ہے ۔ ایشور مرحومہ کی روح کو ابدی سکون عطا کرے ۔ اوم شانتی‘‘۔
ذرائع نے بتایا کہ ورون کانپور کے بارہ علاقے کی رہنے والی تھیں۔ ان کی آخری رسومات کانپور میں کووڈ پروٹوکول کے تحت ادا کی جائیں گی۔