نئی دہلی :پچھلے تین سالوں میں اترپردیش پولیس کے ذریعہ کے گئے انکائونٹر میں مارے گئے لوگوں میں تقریباً 37فیصد مسلم تھے۔ ’اکنامک ٹائمس‘کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے پچھلے تین سالوں میں 6،476انکاؤنٹر کئے ہیں۔ ان انکائونٹر میں مارے گئے 37فیصد مسلم تھے۔اترپردیش میں اقلیتوں کی آبادی محض 19فیصد ہیں۔
رپورٹ میں دئے گئے ڈیٹا کے مطابق 6،476سے زیادہ انکائونٹر میں مارے گئے 125لوگوں میں سے تقریباً 47لوگ مسلم ہیں۔ان انکائونٹر میں اب تک 13پولیس والوں کی موت ہوچکی ہے اور تقریباً 941پولیس والے زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر انکائونٹر مغربی اترپردیش سے جڑے معاملوں میں ہوئی ہے۔ جن میں شاملی،علی گڑھ،مظفر نگر اور سارن پور کا علاقہ شامل ہیں۔
پولیس ریکارڈ سے بھی پتا چلا کہ ان انکائونٹر میں 13،837لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں 2،419ملزمین زخمی بھی ہوئے ہیں۔
2020میں اترپردیش پولیس نے انکائونٹر میں 21لوگوں کو مار دیا ہے۔ گینگسٹر وکاس دوبے سے جڑے تین معاملے کے علاوہ مرنے والے دوسرے ملزمین مظفر نگر،علی گڑھ،بہراچ،میرٹھ، بریلی، وارانسی اور بستی سے ان کا تقلق تھا۔
یوگی ادیتہ ناتھ کی حکومت کے انے کے بعد پہلے سال میں 45لوگوں کو پولیس انکائونٹر میں مارا دیا گیا،ان میں 16کا تعلق مسلم طبقے سے تھا۔ مارچ 2017کے بعد سے سب سے زیادہ انکوائری ان انکائونٹر کی وجہ بنی۔ وہ میرٹھ،آگرہ اور بریلی میں درج مجرمانہ معاملے ہیں اس کے علاوہ کانپور،نویڈا،وارانسی اور پریگ راج شامل ہیں۔
دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق یوگی ادیتہ ناتھ کے دور میں سب سے زیادہ انکائونٹر میرٹھ اور آگرہ میں ہوئے ۔میرٹھ میں کل 2070انکائونٹر میں پولیس نے 3792مجرموں کو گرفتار کیا ۔ ان میں سے 1159گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔جب کہ 59کو پولیس نے موقع پر گولی ماری۔اس کے بعد آگرہ میں 1422انکائونٹر کئے گئے اس دوران 3693مجرم گرفتار ہوئے۔ جب کہ 134گولی لگنے سے زحمی ہوئے۔ پولیس نے اگرہ میں 11مجرموں کا انکائونٹر کردیا گیا ۔