ٹرمپ انتظامیہ نے عزم کیا ہے کہ ٹیلی کام کے سازوسامان کی ہواوئی ٹیکنالوجیز اور ویڈیو نگرانی کمپنی ہیکویزن کی ملکیت یا کنٹرول چائنیز ملیٹری کے ماتحت ہے،
یو ایس ڈیفنس کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے اس دستاویز کی تصدیق کی اور کہا کہ اسے کانگریس کو بھیجا گیا ہے۔جن 20 کمپنیوں کا
واشنگٹن نے پیپل لبریشن آرمی کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے اس میں چین موبائل کمنیوکیشن گروپ اور چین ٹیلی کمنیوکیشن کارپوریشن کے علاوہ چین کی ہوائی جہاز
بنانے والی کمپنی ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن بھی شامل ہے۔
1999 کے قانون کے ذریعہ پیپل لبریشن آرمی کے ذریعہ "ملکیت یا کنٹرول" فرموں کی ایک فہرست مرتب کرنے کا حکم دیا گیا تھا
پینٹاگون کے عہدوں پر پابندیاں عائد نہیں ہوتی ہیں ،لیکن قانون کے مطابق صدر ایک قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان کرسکتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اس فہرست میں
شامل کسی بھی کمپنی کو جرمانے کی سزا دے سکتے ہیں جو فرم امریکہ میں کام کرتی ہے۔
ہواوئی ، ہیکویزن،چائنا موبائل،چائنا ٹیلی کام،اے وی آئی سی،وائٹ ہاؤس اور واشنگٹن میں چینی سفارتخانے نے فوری طور پر تبصرہ پر کوئی رددو عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔۔واشنگٹن اور بیجنگ کے مابین ٹیکنالوجی،تجارت اور خارجہ پالیسی کے بارے میں بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان،پینٹاگون پر امریکی سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ
اراکین نے دباؤ بنایا ہوا ہے ۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ 20 کمپنیوں کو چینی فوج کی حمایت حاصل ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS