واشنگٹن (یو این آئی): امریکہ کے سیاسی جریدے نے صدر جو بائیڈن کی سال 2023 کے لیے خارجہ پالیسی کو ناکام اور ملک کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن جنہیں پہلے ہی کئی مسائل کا سامنا ہے اب ملک کے اہم سیاسی جریدے ریسپانسیبل اسٹیٹ کرافٹ نے بائیڈن کی 2023 کے لیے خارجہ پارلیسی کو ناکام اور ملک کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا ہے۔
امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بائیڈن کی 2023 کی خارجہ پالیسی ،ملک کے لیے نقصانات سے بھری پڑی ہے اور اس پر ڈینگیں نہیں ماری جا سکتیں بالخصوص ایسے وقت میں جب 2024 کے انتخابات نزدیک آنے والے ہیں۔
جریدے کے مطابق جوبائيڈن کی مقبولیت میں کمی آنے کی سب سے بڑی وجہ ان کی عمر، صحت اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے حملوں کے بارے میں ان کا موقف ہے جس کی وجہ سے ملک کا نوجوان طبقہ ان سے دور ہوا اور ان کی سیاسی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بائيڈن حکومت نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے لحاظ سے نہ صر ف امریکہ کا وقار خاک میں ملا دیا بلکہ اس ملک کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں شامل کر دیا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں مسلمانوں کے عزم وحوصلے سے متاثر 30 آسٹریلوی خواتین کا ایک ساتھ قبول اسلام
امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بائيڈن نے 2023 میں اپنی سفارت کاری سے زیادہ کام لینے کے بجائے حد سے زیادہ فوجی ہتھیاروں پر بھروسہ کیا اور اس کی بنا پر ہوسکتا ہے عوام بائيڈن کی خارجہ پالیسی کی تائيد نہ کریں۔