اردو کا فروغ ہندوستانیت کا فروغ: ڈاکٹر لال بہادر

0

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی میٹنگ مرکزی دفتر واقع شہید اشفاق اللہ خاں پارک، نیو سیلم پور میں زیر صدارت ڈاکٹر سیّد احمد خاں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ڈاکٹر سید احمد خاں نے کہا کہ 4 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ نے جو اردو کے حق میں فیصلہ دیا تھا اس کے مطابق ہندی کے ساتھ اردو کا فروغ بھی یقینی بنایا جانا اور عوام میں بھی واضح پیغام دیا جانا ضروری تھا کہ اردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہے۔ خاص طور سے اخبارات میں اشتہارات ہندی کے ساتھ اردو میں بھی جاری کیا جائے اور عوامی مقامات، اسکول، کالج، کورٹ، کچہری اور ہسپتالوں میں ہندی کے ساتھ تمام سائن بورڈ اور تختی اردو میں بھی تحریر ہونا چاہیے۔ 
 سپریم کورٹ  کے ایڈووکیٹ ڈاکٹر لال بہادر نے کہا کہ حکمرانوں کو یہ سوچنا ہوگا کہ اردو ہندوستانی زبان ہے اور اردو کے فروغ کا مطلب ہندوستانیت کا فروغ ہے۔ اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن جلد ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے کیونکہ اردو کے حقوق کی بازیابی کے لیے اب لازمی ہوگیا ہے۔ سپریم کورٹ کے بعد صوبائی حکومتیں خود بخود اردو کا جائز حق دیں گی مگر افسوس کہ جن سات ریاستوں میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے، تلنگانہ کے علاوہ تقریباً سبھی صوبوں میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ ہونے کا احساس نہیں دلاتی ہیں۔  

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS