لکھنؤ (ایس این بی) : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جلد ہی اعظم گڑھ میں 20 مدارس میں جعلسازی کرکے کرائی گئی تقرریوں و دیگر بے ضابطگیوں کے معاملہ میں منی لانڈرنگ کے تحت کیس درج کر سکتا ہے۔ ای ڈی نے ڈی جی ایس آئی ٹی کو خط بھیج کر اس معاملہ میں درج ایف آئی آر و ملزمان کے خلاف جمع کئے گئے شواہد کی معلومات مانگی ہے۔ ایس آئی ٹی کے ذریعہ ای ڈی کو پختہ معلومات مہیا کرانے کے بعد ملزمان کے خلاف پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کیس درج کیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایس آئی ٹی نے اعظم گڑھ اور مرزا پور کے تقریباً 400 مدرسوں میں تقرریوں اور مالی بے ضابطگیوں کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ایس آئی ٹی نے اعظم گڑھ کے 20 مدرسوں میں بے ضابطگی کے پختہ ثبوت ملنے کے بعد ایف آئی آر میں 21 لوگوں کو نامزد کیا تھا ان میں اعظم گڑھ کے متعدد مدارس سے وابستہ ذہین احمد، منیجر احمد اللہ، اختر عباس، فیضان احمد، محمد عارف، غلام محمد، غیاث الدین، حفیظ الرحمن، غیاث الرحمن، عبدالعلیم، عباس علی، برکت احمد دانش، یاسمین اختر، ارمان احمد خاں، محمد مہدی، ساجدہ بانو، شاداب احمد، فہیم اعجاز، محمد ارشد، محمد شہنواز اور مشتاق احمد ملزم بنائے گئے تھے۔ ساتھ ہی محکمۂ اقلیتی بہبود کے کئی افسران کے کردار پر بھی سوال اٹھایا گیا تھا۔ اس معاملہ میں وسیع پیمانے پر ریاستی حکومت کے ریونیو کی چوری ہونے کی وجہ سے ای ڈی اس معاملہ کی جانچ کرنے کی تیاری میں ہے۔
یوپی:اعظم گڑھ کے 20 مدارس میں فرضی تقرریوں کا معاملہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS