واشنگٹن: (یو این آئی/ اسپوتنک) واشنگٹن میں افغانستان کے سفارت خانے کے ساتھ ساتھ نیویارک اور لاس اینجلس میں افغان قونصل خانوں میں کام کررہے سفارت کاروں کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں ۔ وہ اپنی بچت اور قرض لے کر اپنی زندگی گزار رہے ہیں ۔ نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔ اتوار کو اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق افغان سفارت خانے کو واشنگٹن ہر ماہ تقریباً 2 ہزار سے 3 ہزار ڈالر دیتا ہے ، جس سے سفارت خانے کے ضروری کام تو کئے جا سکتے ہیں لیکن ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل پاتی۔
معلومات کے مطابق اکتوبر2021 سے سفارت خانے کے فنڈز تک طالبان کی رسائی کو روکنے کے لیے امریکی بینکوں نے کھاتوں کو منجمد کر دیاتھا اور اس کے بعد سے افغان سفارت کاروں کو ادائیگی نہیں کی گئی ۔ افغان سفارت کاروں کو گزشتہ سال اکتوبر کے بعد سے ادائیگی نہیں کی گئی، جب امریکی بینکوں نے طالبان کو سفارت خانے کے فنڈز تک رسائی سے روکنے کے لیے کھاتے منجمد کر دیے تھے ۔ اخبار کے مطابق اگرسفارت خانہ بند ہوگئے تو ، وہ لوگ صرف 30 دنوں ہی یہاں رہ سکیں گے۔ اگر انہیں صحیح وقت پر مدد نہیں ملی تو یہاں رہنے میں مشلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کے ترجمان میتھیو بورکے نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ سفارت کاروں اور ان کے خانہ افراد سمیت 31 افغان باشندوں نے اب تک مستقل رہائش کے لیے درخواستیں دی ہیں ۔
افغان سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن عبدالہادی نے اخبار کو بتایا کہ امریکہ میں تقریباً 55 افغان سفارت کار اور ان کے خانہ افراد پناہ مانگ رہے ہیں۔
امریکہ میں افغان سفارت کار بغیر تنخواہ کے کر رہے ہیں کام
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS