اڈما کی جانب سے ‘تعلیمی اداروں کا طب یونانی کے فروغ میں کردار’ کے موضوع پر اہم اجلاس اور عید مِلن کی تقریب کا انعقاد

0

دور جدید کے تقاضے کے پیش نظر طِب یونانی کے فروغ کے لئے اس طرح کے منفرد پروگرام کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت : حامد احمد

اڈما کی جانب سے فروغ طِب کے لئے راؤنڈ ٖٹیبل ذہن سازی پروگرام کا انعقاد کیا جاتا رہیگا : محسن دہلوی

نئی دہلی: ملک کی یونانی دواساز کمپنیوں کی معروف تنظیم یونانی ڈرگس مینوفیکچررس ایسوسی ایشن (اڈما) کے زیر اہتمام بعنوان “طب یونانی کے فروغ میں تعلیمی اداروں کے کردار” پر ‘ہوٹل دی سُوریا’ میں زیر صدارت حامد احمد اہم اجلاس اور عید ملن پروگرام کا انعقاد ہوا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی تھے ڈاکٹر مختار احمد قاسمی (ایڈوائزر یونانی و ڈائریکٹر جنرل سی سی آر یو ایم، وزارت آیوش حکومت ہند)۔ پروگرام کا باضابطہ آغاز مقبول حسن کی تلاوت کلام اللّٰہ سے ہوا۔ افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر محمد خالد (اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر ولائسنسنگ اتھاریٹی یونانی، حکومت دہلی) نے گول میز ذہن سازی سیشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی. اس اہم سیشن میں ملک کے آٹھ یونانی میڈیکل کالجوں کے پچیس ماہرین فن اساتذہ کرام نے حصّہ لیا۔ موصوف گرامی نے امید ظاہر کی کہ یونانی طریقہ علاج دور جدید میں آب و تاب کے ساتھ ترقّی کی شاہراہ پر گامزن رہیگا۔
انہوں نے حاملین طِب کو اپنی ذمّہ داریوں کو بحسن و خوبی انجام دینے کا پیغام دیتے ہوئے فرمایا کہ یونانی گریجویٹس یونانی کی پریکٹس کی طرف آمادہ ہوں اس کے لئے اڈما کی تحریک لائق ستائش ہے۔
حکیم ظلّ الرحمن نے کہا کہ ہمیں پریکٹیکل کی طرف زیادہ توجّہ دینی چاہیئے۔
طلباء کو براہ راست مفرد دوا کی شناخت اور ان کے خواص کا مکمّل علم ہونے چاہیئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ طلبا کو فارمیسی میں لے جاکر دواسازی کے نکات کے بارے میں باقاعدہ ٹریننگ دینے کی ضرورت ہے۔
اجمل خان طبیہ کالج علی گڑھ کے پروفیسر بدرالدجٰی نے کہا کہ یونانی طب کا مستقبل روشن ہے۔ طلبا اور عوام الناس کے درمیان یونانی طب کی صحیح ترویج و اشاعت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
تکمیل الطب کالج لکھنوء کی نمائندگی کرتے ہو ڈاکٹر رخشندہ بیگ نے سرجری کے حوالے سے اہم گفتگو کی۔ پروفیسر عبد القوی اور پروفیسر جمال اختر نے دور حاضر کے تناظر میں نیک اور اہم مشورے دیئے۔
اے اینڈ یو طبّیہ کالج، دہلی کی نمائندگی کرتے ہوئے طب یونانی کے موجودہ حالات کا ذکر کرتے ہو بتایا کہ ہم جدید میڈیکل کے پیچھے بھاگ رہے ہیں یونانی کو بھول رہے ہیں ہم اپنے بچوں کو یونانی کی طرف راغب کریں، یقیناً اس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔
اسکول آف یونانی میڈیسن جامعہ ہمدرد، نئی دہلی کی نمائندگی کرتے ہوئے پروفیسر عاصم علی خان اور پروفیسر عارف زیدی نے اپنے اظہار خیال میں اڈما کی انقلابی مہم میں اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پروفیسر عرفان احمد اور پروفیسر شمیم ارشاد نے فرمایا کہ یونانی طبی نظریات کلاس کے دوران واضح طور پر پیش کئے جائیں اور یونانی سبجکٹ کی تعلیم پر خاص دی جائے۔
طلبا کو ماہر فن اطباء کے کارناموں سے روشناس کرایا جائے تاکہ طالب علموں کے اندر یونانی طب سیکھنے اور پڑھنے کا اشتیاق پیدا کیا جا سکے۔
طلباء و طالبات کو اوپی ڈی اور آئی پی ڈی میں یونانی علاج و معالجہ کے اسرار و رموز سکھائے جائیں.
پروفیسر عرفان احمد نےآخری سال کے طلباء و طالبات کے ساتھ وقت وقت پر ورکشاپ کے انعقاد کی طرف توجہ دلائی.

نیشنل کمیشن اف انڈین میڈیسن سلبس کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر وسیم احمد نے اپنی گفتگو میں کہا
دواساز کمپنیوں کو MR کے ذریعہ بی یو ایم ایس ڈاکٹرز کے پاس بھیج کر انہیں کسی ایک پروڈکٹ کے لکھنے اور اس کے ریزلٹ کا مشاہدہ کرنے کیکیا جائے۔ ڈاکٹر سید محمد عبّاس زیدی نے کہا یونانی کو مقبول بنائیں اور طلباء کو یونانی پریکٹس کی طرف راغب کرنے کے لئے سب سے پہلے داخلہ کے فوری بعد انکی ذہن سازی بہت ضروری ہے تاکہ وہ یونانی کو اپنا کیریئر اور مستقبل بنائیں۔
ڈاکٹر امجد وحید گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج، کشمیر
نے کالجوں میں تدریس، علاج اور تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے کی بات کی۔
پروفیسر وسیم احمد چیئرمین نیشنل کمیشن اف یونانی میڈیسن حکومت ہند نے وپنے خطاب میں طب یونانی کے گریجویٹ کو خالص یونانی میں پریکٹس کرنے کی بات کی اور فرمایا کہ اس غرض کے لئے NCISM نے نیا سلیبس تیار کرنا شروع کر دیا ہے جس میں یونانی فلسفہ کو زیادہ جگہ دی جارہی ہے۔
حکیم محسن دہلوی نے اپنے تحسین آمیز کلمات سے حاضرین مجلس کا شکریہ ادا کیا۔
نظامت کے فرائض پروفیسر محمد اکرم اور حکیم محسن دہلوی نے انجام دے رہے تھے۔ اس اہم سیشن کے بعد عید ملن کی تقریب منعقد ہوئی جس میں طعام شب کا پُرتکلف اہتمام کیا گیا تھا۔ اڈما کے سرکردہ اراکین محمّد عارف (پیٹرون اُڈما)، نبیل انور، سیّد منیر عظمت، محمد جلیس، ڈاکٹر مطیع اللّٰہ مجید، حکیم ارباب الدّین، پرویز احمد خاں، حکیم یثمانیل عثمانی، مقبول حسن، ڈاکٹر کاشف ذکائی، ڈاکٹر خبیب بقائی، حکیم عزیر بقائی، محمّد نوشاد، وقار احمد اعجازی کے نام قابل ذکر ہیں۔
پروگرام میں طبّی و سیاسی شخصیّات نے شرکت فرمائی۔ ڈاکر ڈی۔ سی۔ کٹوچ، ڈاکٹر اجمل اخلاق ،ڈاکٹر محتسن ،ڈاکٹر نازش احتشام ،ڈاکٹر محمد اکرم، ڈاکٹر فرحان، محمد طاہر ، ڈاکٹر کمال احمد صدیقی وغیرہ نے اس اہم اجلاس اور تقریب عید ملن کو اپنی موجودگی سے رونق بخشی۔

✍🏻اعجاز احمد اعجازی
شعبہ پریس و میڈیا، اُڈما

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS