دنیا بھر میں کورونا کا قہر جاری ہے اور اس کا خطرہ بڑھتا ہی جا رہا ہے ایسے میں سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر نے رواں سال مارچ میں اپنے 4,900ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی تھی اور آج کمپنی نے ملازمین کے لیے ایک اور بڑا اعلان کردیا۔
ٹوئٹر کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملازمین یہ وبا ختم ہونے کے بعد بھی گھر سے کام کرسکتے ہیں۔
ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے ایک ای میل کے ذریعے اعلان کیا کہ ملازمین کو ہمیشہ کے لیے گھر سے کام کرنے کی اجازت دی جارہی ہے
ٹوئٹر کے ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’ٹوئٹر ان چند پہلی کمپنیوں میں سے ایک ہے جنہوں نے کورونا وائرس کے باعث ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دی تھی لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ ملازمین کو دفاتر واپس کب آنا ہوگا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’گزشتہ چند مہینوں میں ثابت ہو گیا ہے کہ ہمارے ملازمین گھروں سے کام کر سکتے ہیں، تو اگر کمپنی کے ملازمین نے چاہا کہ وہ آگے بھی گھروں سے ہی کام کریں تو انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی جائے گی‘۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر نے رواں سال 2 مارچ سے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے جبکہ 11 مارچ سے ملازمین کے لیے ایسا کرنا ضروری قرار دے دیا تھا‘۔
یاد رہے کہ ٹوئٹر نے اپنے ملازمین کے تمام کاروباری سفر اور اپنی تمام تقریبات 2021 تک معطل کردیں، جبکہ ملازمین کو گھر میں باآسانی کام کرنے کے لیے سامان لینے کا اضافی معاوضہ بھی ادا کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ مقبول ترین ٹیکنالوجی کمپنیاں گوگل، فیس بک اور ایمازون کے ملازمین بھی موجودہ صورتحال کی وجہ سے گھروں سے ہی کام کر رہے ہیں۔