اجودھیا میں سری رام جنم بھومی پر مندر تعمیر کے لیے پانچ اگست کو ہونے والے بھومی پوجن پروگرام کی تیاریوں کے درمیان اتر پردیش سنّی وقف بورڈ نے بدھ کو رام کی نگری میں الاٹ کی گئی زمین پر مسجد تعمیر کے لیے ٹرسٹ کااعلان کردیا۔
بورڈ کے ذریعہ جاری بیان کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر اجودھیا کے دھنّی پور گاوں میں الاٹ کی گئی پانچ ایکڑ زمین پر مسجد،انڈو اسلامک ریسرچ سنٹر،لائبریری اور اسپتال کی تعمیر کے لیے ’انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن‘نام سے ایک ٹرسٹ بنایا ہے۔
بورڈ کے چیئر مین ظفر احمد فاروقی نے اس تعلق سے بتایا کہ ٹرسٹ میں زیادہ سے زیادہ 15 ممبران شامل کیے جائیں گے حالانکہ ابھی کل نو ممبر نامزد کیے گیے ہیں جبکہ باقی چھ کے نام طے کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔یہ ممبر موجودہ ممبران کے باہمی اتفاق سے طے کیے جائیں گے۔بورڈ خود اس کا بانی ٹرسٹی ہوگا اور بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفسراس کے سابقہ نمائندے ہوں گے۔
فاروقی خود اس ٹرسٹ کے چیف ٹرسٹی و چیئر مین ہوں گے۔اس کے علاوہ ٹرسٹ میں عدنان فرخ شاہ نائب چیئر مین،اطہر حسین سکریٹری اور فیض آفتاب خزانچی،جبکہ محمد جنید صدیقی،شیخ سعودالزماں،محمد راشد اور عمران ممبر ہوں گے۔سکریٹری کو ٹرسٹ کا سرکاری ترجمان بھی بنایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 9 نومبرکو رام جنم بھومی/بابری مسجد تنازعہ میں تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کرنے اور مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر کے لیے اجودھیا میں کسی خاص مقام پر پانچ ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا تھا۔اس کی تعمیل میں سنی وقف بورڈ کو فروری میں ضلع اجودھیا کی سوہوال تحصیل واقع دھنی پور گاوں میں پانچ ایکڑ زمین دی گئی تھی۔
سنی وقف بورڈ اس مقدمہ میں اہم مسلم فریق تھا۔وقف بورڈ نے اس زمین پر مسجد کے ساتھ ساتھ انڈو اسلامک ریسرچ سنٹر،اسپتال اور لائبریری بنانے کا اعلان کیا تھا۔یہ تمام تعمیر کیسے ہوگی اس بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے اس ٹرسٹ کو تشکیل دیا جانا تھا۔